جے آئی ٹی رپورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس میں ملک ریاض اور انکے بیٹے کو بھی ملوث قرار دے دیا
اسلام آباد (ٹیکسیلا نیوز۔ 19 دسمبر 2018ء) :جے آئی ٹی کی رپورٹ نےآصف زرداری اور فریال تالپور کے بعد ملک ریاض اور انکے بیٹے کے خلاف بھی خطرے کی گھنٹی بجادی۔ملک ریاض اور انکے بیٹے بھی گرفت میں آ سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق آج جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ مکمل ہو گئی تھی جسے آج شامسپریم کورٹ میں جمع کروایا جانا تھا ۔
یہ بھی ضرور پڑھیں :چئیرمین اور وائس چئیرمین میونسپل کمیٹی ٹیکسیلا کے الیکشن مسلم لیگ ن کے دونوں دھڑے متحد، پی ٹی آئی کو شکست دینے کے لئےپر عزم ، مسلم لیگی کونسلران کے نئے عہد و پیمان
جے آئی ٹی نے وعدہ معاف گواہ سے حاصل تفصیلات کو رپورٹ کا حصہ بنایا ہے۔آصف زرادری،فریال تالپور سمیت 97 افراد کے خلاف تحقیقات کی گئیں۔انور مجید،اے جی مجید اور حسین لوائی کے خلاف بھی تحقیقات کی گئیں۔جب کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات میں پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کو شامل تفتیش کیا گیا۔
بلاول بھٹو کو 2 بار پیش ہونے کا نوٹس بھیجا گیا تاہم وہ خود پیش نہیں ہوئے اور وکلاء کے ذریعے سے جواب جمع کروایا گیا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں :مجھے ایک فوجی نے تحریک انصاف میں شامل ہونے کا حکم دیا تحریک انصاف میں شامل ہونے والے رکن اسمبلی نے تہلکہ خیز انکشاف کر ڈالا
جے آئی ٹی رپورٹ مکمل ہونے کے بعد جے آئی ٹی کے ارکان درجنوں ڈبوں میں موجود دستاویزی شواہد اوررپورٹس کے ہمراہ کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوئی۔ 6رکنی جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اکنامک کرائم ونگ احسان صادق کررہے تھے جب کہ دیگر اراکین میں کمشنر انکم ٹیکس عمران لطیف منہاس، جوائنٹ ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک ماجد حسین، ڈائریکٹرنیب نعمان اسلم اور ایس ای سی پی کے ڈٓائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی میں تعینات بریگیڈیئرشاہد پرویز شامل ہیں۔
تازہ ترین خبر کے مطابق اس جے آئی ٹی رپورٹ کو سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا گیا ہے۔اس رپورٹ میں انور مجید کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے جبکہ آصف زرداری اور فریال تالپور امکانی ملزموں میں شامل ہیں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں :حکومت بلاو ل بھٹو زرداری کاانتظام کرنے کی کوشش کررہی ہے :حامد میر کا دعویٰ
اس جے آئی ٹی رپورٹ کے مندرجات کے تحت جن لوگوں کی پکڑ ہو سکتی ہے ان میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپور کے نام شامل ہیں۔ان ناموں کے علاوہ ملک ریاض اور انکے بیٹے بھی ملوث پائے گئے ہیں اور ان پر بھی گرفت ہو سکتی ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں