عدالتی فیصلوں کیخلاف قانونی جنگ لڑیں گے، نوازشریف کو جس مقدمے میں سزادی گئی، وہ مشرف دور میں 2001ء میں بنی جب وہ جلاوطن تھے، فیصلے میں کرپشن کا ذکر کیا گیا لیکن کرپشن کی نوعیت بارے ایک لفظ تحریرنہیں ہے۔ مرکزی رہنماء ن لیگ احسن اقبال کی سینئرپارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس
لاہور(ٹیکسیلا نیوز - تازہ ترین۔25 دسمبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء احسن اقبال نے کہا ہے کہ امید ہے اپیل میں عدالت سے ریلیف ملے گا، نوازشریفکو جس مقدمے میں سزادی گئی، وہ مشرف دور میں 2001ء میں بنی جب وہ جلاوطن تھے، فیصلے میں کرپشن کا ذکر کیا گیا لیکن کرپشن کی نوعیت بارے ایک لفظ تحریرنہیں ہے۔ وہ آج یہاں پریس کانفرنس کررہے تھے۔
اس موقع پر مشاہد حسین سید، مشاہد اللہ خان، محمد زبیر، مریم اورنگزیب، رانا ثناء اللہ، مصدق ملک سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ کل دوکیسز کے فیصلے سنائے گئے۔ایک میں نوازشریف کو بری اور دوسرے میں نوازشریف کو سزا سنائی گئی۔فیصلے میں شروع سے آخر تک ایک لفظ نہیں نوازشریف نے کس نوعیت کی کرپشن کی ؟یہ بات حیرت کا باعث ہے کہ جس مقدمے میں سزا دی گئی ، کمپنی 2001ء میں قائم کی گئی۔
جبکہ ان کا اس دوران پورا خاندان جلاوطن تھا۔ یہ فیکٹری لگانے کیلئے نوازشریف نے جلاوطنی کام کیا۔اس دوران مشرف کی حکومت تھی لیکن نوازشریف کیسے پیسے منی لانڈرنگ کرسکتا تھا۔پہلے ان پر جرم تھا کہ نوازشریف سے پیسے کیوں لیے سزا دی گئی؟ اب جرم ہے کہ ان کے بیٹے نے انہیں پیسے کیوں بھیجے؟ اس مفروضے پر کہا گیا کہ وہ اس کمپنی کے مالک ہیں۔اگر یہ دلیل مان لی جائے پھر توسب لوگ جرم وار ہیں۔
ضرور پڑھیں: ”نواز شریف کو آج ملنے والی سات سال قید کی سزا بھی معطل ہو جائے گی “ماہرقانون نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں