They are 100% FREE.

پیر، 24 دسمبر، 2018

نواز شریف کو ممکنہ طور پر کیا سزا ہو سکتی ہے ؟کیا پھر اڈیالہ جیل جائینگے یا نہیں ؟ جانئے


اسلام آباد(نیو زڈیسک)نواز شریف کے خلاف دائر ریفرنسز کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کا فیصلہ 19 دسمبر کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد محفوظ کیا گیا تھا جو آج دوپہر 2 بجے سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر ریفرنسز کے فیصلے سے متعلق ابھی سے چہ مگوئیاں ہونا شروع ہو گئی ہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف گذشتہ روز سے ہی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 
موجود ہیں


 اس فیصلے کے حوالے سے انہوں نے گذشتہ روز اپنے بھائی شہباز شریف سے ملاقات بھی کی تھی جس میں اس فیصلے سے متعلق صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم اب ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا کہ کیا نواز شریف کو پھر سے سزا ہو گی؟ کیا نواز شریف دوبارہ سے اڈیالہ جیل جائیں گے؟ قانونی ماہرین کے مطابق العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں آمدن سے زائد اثاثوں اور بیٹوں کے نام بے نامی جائیداد بنانے کا الزام اگر ثابت ہوا تو سابق وزیراعظم نوازشریف کو زیادہ سے زیادہ 14سال تک قید کی سزا و جُرمانہ ہو گا اور تو اور ان کی جائیداد بھی ضبط کی جا سکتی ہے۔ایسی صورت میں قائد مسلم لیگ ایک بار پھر اڈیالہ جیل پہنچ جائیں گے۔ اگراحتساب عدالت اس نتیجے پر پہنچی کہ نیب اپنے شواہد سے جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا توقائد ن لیگ نواز شریف ان ریفرنسز سے بری ہوجائیں گے۔یاد رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کے خلاف دائر العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ گذشتہ ہفتے 19 دسمبر کو محفوظ کیا تھا ریفرنسز کا فیصلہ العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز میں فریقین کے حتمی دلائل مکمل ہونے کے بعد محفوظ کیا گیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں