عہدہ صدارت چھوڑنے کے بعد ملنے والے سرکاری تحائف اور گاڑیاں لے کر چلتے بنے
سابق صدر آصف زرداری نے عہدہ صدارت چھوڑنے کے بعد سرکاری تحائف کو خزانے میں جمع کروانے کی بجائے اپنے پاس رکھ لیا ،جے آئی ٹی رپورٹ نے سب واضح کردیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 15 سالوں میں 3 مختلف پارٹیوں کی حکومت رہی ہے۔2008 سے 2013 تک پاکستانپیپلزپارٹی نے اس ملک پر حکومت کی تو 2013 سے 2018 تک مسلم لیگ ن ملک کے سیاہ و سفید کی
مالک رہی۔
ضرور پڑھیں: حکومت یک طرفہ کارروائی کر رہی ہے،کیا علیمہ خان اور جہانگیر ترین کی آف شور کمپنیاں حلال ہیں:ڈاکٹر مصدق ملک
سرکاری عہدہ رکھتے ہوئے ملنے والے یہ تحائف سرکاری تحائف کہلاتے ہیں اور کوئی بھی وزیر اعظم یا صدر ان تحائف کو اپنے پاس نہیں رکھ سکتا۔
میں جمع نہیں کروائیں بلکہ اپنے پاس رکھ لیں۔
ضرور پڑھیں: چینی قونصل خانے پر حملے کا ماسٹر مائنڈ اسلم اچھو افغانستان میں خودکش حملے میں مارا گیا
جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر کو اماراتی حکومت نے 2 جبکی لیبیا کی حکومت نے ایک قیمتی گاڑی دی۔اس کے علاوہ انہوں نے ملنے والے سرکاری تحائف میں بے ضابطگیاں بھی کیں۔اسکا ردعمل دیتے ہوئے فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور عدالت میں ہی ان الزامات کا جواب دیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں