They are 100% FREE.

ہفتہ، 22 دسمبر، 2018

وفاقی حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ مقررہ وقت سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ


روایتی طور پر ہر مالی سال کا بجٹ جون کے ماہ میں پیش کیا جاتا ہے، تاہم آئندہ مالی سال کا بجٹ مئی کے ماہ میں پیش کیا جائے گا


اسلام آباد : وفاقی حکومت کا آئندہ مالی سال کابجٹ مقررہ وقت سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ، روایتی طور پر ہر مالی سال کا بجٹ جون کے ماہ میں پیش کیا جاتا ہے، تاہم آئندہ مالی سال کا بجٹ مئی کے ماہ میں پیش کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں 
شروع کردی ہیں۔ 
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کی وزرات خزانہ نے آئندہ مالی سال کابجٹ مقررہ وقت سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ نے طویل غور و فکر کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ مئی کے ماہ میں پیش کیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال کا بجٹ وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے مئی کے ماہ میں قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

روایتی طور پر ہر مالی سال کا بجٹ جون کے ماہ میں پیش کیا جاتا ہے، تاہم اگلے برس حکومت اس روایت کو بدلنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ دوسری جانب آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں، اس سلسلے میں فنانس ڈویژن نے مالی سال 2019-20ء کیلئے بجٹ کال سرکلر جاری کر دیا ہے۔ یہ سرکلر فنانس ڈویژن میں حال ہی میں متعارف کرائے گئے ای آفس کے ذریعے جاری کیا گیا ہے،۔
کال سرکلرز ای میل کے ذریعے بھیجے گئے ہیں۔ جمعہ کو وزارت خزانہ سے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق بجٹ کال سرکلرز کا الیکٹرانک اجراء حکومت کے آن لائن و ای آفس کے استعمال کو فروغ دینے کے اقدام کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ بجٹ کال سرکلر ہر سال وفاقی وزارتوں اور محکموں کو ارسال کیا جاتا ہے جس میں فنانس ڈویژن کی جانب سے انہیں بجٹ سازی کا عمل شروع کرنے کا کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے ممکنہ قرضے کے حصول کے باعث ائندہ ماہ جنوری میں ایک اور ضمنی بجٹ پیش کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ ضمنی بجٹ میں مزید 160 ارب روپے کے ٹیکس نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں