They are 100% FREE.

پیر، 24 دسمبر، 2018

احتساب عدالت نے تاریخی فیصلہ دیا ، نوازشریف کادفاع کرنیوالوں کوشرم آنی چاہئے :فواد چودھری


اسلام آباد (ٹیکسیلا نیوز آن لائن) وزیر اطلاعات فواد چودھر ی نے کہاہے کہ احتساب عدالت نے تاریخی فیصلہ دیا ،دنیا کے کرپٹ لوگوں میں نواز شریف بھی شامل ، نواز شریف کا دفاع کرنیوالوں کوشرم آنی چاہئے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہاہے کہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نوازشریف کو نااہل کرکے نیب کو ان کےخلاف تین ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیاتھا ، اب احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنسز  میں نواز شریف کو 7سال قید اور 25ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قیامت کامنظر ہے کہ بچے کہہ رہے ہیں کہ ہم باپ کو نہیں جانتے اور باپ بچوں کو جاننے سے انکاری ہے اور دونوں مل کر کہہ رہے یہ سب کچھ دادا کا ہے ۔ نواز شریف نے بچوں کیلئے جائیداد خرید ی اور وہ نالائق ان کے دفاع کیلئے نہیں آئے ، نوازشریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں تکنیکی بنیادوں پر بری کیا گیا ہے،حسین نواز کی گرفتاری تک نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں سزانہیں ہوسکتی ۔

ان کاکہناتھاکہ نواز شریف اور آصف زرداری بے نقاب ہوگئے ہیں، ٹھگ آف پاکستان ون ا لعزیزیہ اور ٹھگ آف پاکستان ٹو اومنی گروپ ہے ، اومنی کیس میں باپ نے بیٹے کی سیاست تباہ کرنے کیلئے جائیداد اس کے نام کروائی، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو مختلف فورم پر صفائی پیش کرنے کا موقع دیا گیا لیکن وہ ایک جگہ بھی اپنے پیسے کو جائز ثابت نہیں کرسکے ، ان کوبہت موقع ملا لیکن وہ یہ بتا نہیں سکے کے پیسے کہاں سے آئے؟انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں بیٹوں پر پاکستان کاقانون لاگو نہیں ہوتا ،نوازشریف نے اپنے بچوں کو باہر رکھا وہاں کمیشن طے کرتے تھے اور جس سے کچھ پیسے پاکستان میں آجاتے تھے اور باقی کی یہ وہاں جائیداد بھی خرید لیتے تھے جبکہ حسن نواز کہتے ہیں کہ وہ پیسا باہر سے بھیج رہے ہیں ، یہ ساری ملیں اورکمپنیاں کاغدوں پر تھیں ، ان کا کوئی کاروبار نہیں تھا ، ماضی میں قانون بنایا گیا کہ باہر سے پیسے بھیجنے والے سے ذرائع پوچھے جائیں گے ۔
 انہوں نے کہاکہ عمران خان نہ وزیر تھے اورنہ وزیر اعظم رہے، پھربھی ان سے 40سال کا حساب مانگا گیا ، انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت نے تاریخی فیصلہ دیاہے،دنیا کہ کرپٹ لوگوں میں نواز شریف بھی شامل ہیں، نواز شریف کا دفاع کرنیوالوں کوشرم آنی چاہئے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں