They are 100% FREE.

جمعہ، 21 دسمبر، 2018

سلیکٹڈ وزیراعظم جو مرضی کرلیں،مقابلہ کرینگے، بلاول بھٹو



شہزاد اکبرکا ایف آئی اے آفس جانا اور وہاں نام نہاد گواہوں کوبلانا مضحکہ خیز ہے، حکومت کا نیب، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کیساتھ گٹھ جوڑثابت ہوگیا۔ چیئرمین پی پی کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر


اسلام آباد  : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمینبلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم جو مرضی کرلے ہم میدان میں مقابلہ کرینگے، شہزاد اکبرکا ایف آئی اے آفس جانا اور وہاں نام نہاد گواہوں کوبلانا مضحکہ خیز ہے، حکومت کا نیب، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کیساتھ گٹھ جوڑثابت ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ احتساب کے نام پر جو کچھ ہو رہا ہے اس کو اب کوئی بھی احتساب نہیں مانے گا۔

سلیکٹڈ وزیراعظم جو مرضی کرلے ہم میدان میں مقابلہ کرینگے۔ شہزاد اکبرکا ایف آئی اے آفس جانا اور وہاں نام نہاد گواہوں کوبلانا مضحکہ خیز ہے۔ وزیراعظم کے مشیر کی جے آئی ٹی ارکان سے ملاقاتوں نے ساری کہانی کھول دی ہے۔
حکومت کا نیب، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کیساتھ گٹھ جوڑثابت ہوگیا۔ پیپلزپارٹی کو اب سمجھ آگیا ہے کہ حکومتی وزراء کے بیانات ہی نیب اور ایف آئی اے کی تحقیقات کی بنیاد ہیں۔


پیپلزپارٹی قیادت کیخلاف جھوٹے افسانے نشر کرانا وزیروں کا کارنامہ معلوم ہوتا ہے۔ نام نہاد تحقیقات کی رپورٹس ابھی مرتب نہیں ہوتیں اور دوسری جانب خبریں بھی چل جاتی ہیں۔ ترجمان بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی قیادت کودوبارہ سیف الرحمانی احتساب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے وفاقی حکومت کے وزراء یا معاون خصوصی کے ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز دورے کی تردید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے بنیاد معلومات کی ترویج کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ جھوٹی اطلاعات کا سہارالے کر گمراہی پھیلائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے آزادانہ طور پر اپنے فرائض کی انجام دے رہے ہیں۔ عدالت عظمیٰ موجودہ حکومت کے قیام سے پہلے ہی مقدمات کی سماعت کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے جھوٹے، گمراہ کن پروپیگنڈے سے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ممکن نہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں