They are 100% FREE.

ہفتہ، 22 دسمبر، 2018

”ینگ ڈاکٹر مجھ سے نفرت کرتے تھے، مجھے کہا گیا تھا کہ اگر ۔۔۔ “ حنیف عباسی کی صاحبزادی کھل کر بول پڑیں



راولپنڈی: مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ عباسی کا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز ان سے نفرت کرتے تھے، انہیں کہا گیا کہ ایمرجنسی میں کام کرو ورنہ تمہاری ضرورت نہیں ہے۔
نجی ٹی وی نیو نیوز کے پروگرام میں میزبان نصراللہ ملک سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ عباسی نے کہا کہ انہوں نے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت صاحب سے کوئی رابطہ یا درخواست نہیں کی، لیکن ان کی کوشش کے لیے وہ ان کی شکرگزار ہیں۔’میں انکوائری کمیٹی کے سامنے جانے کو تیار تھی لیکن میرے والد کے خط کے بعد اب ایسا ممکن نہیں ۔ انکوائری کمیٹی بننے کے بعد پنجاب حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی نے بلایا ہے‘۔
ڈاکٹر اریبہ عباسی نے کہا کہ ان کے والد کی ڈاکٹر طارق نیازی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، ’ینگ ڈاکٹر میرے لیے نفرت رکھتے تھے۔ 3 دن پہلے ینگ ڈاکٹرز کے ایک عہدیدار کی بیوی نور کو نیازی صاحب نے وہی سہولت دی جس کے لیے مجھے انکار کیا گیا۔ مجھے کہا گیا کہ تم کام کرو گی تو ایمرجنسی میں کرو گی ورنہ تمہاری ضرورت نہیں ہے‘۔

یہ بھی ضرور پڑھیں :گرفتاری کا ڈر یا کوئی پس پردہ کی گئی ڈیل؟ خواجہ آصف خاموشی سے بیرون ملک چلے گئے 
خیال رہے کہ بینظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے ایم ایس اور وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی ایک ٹیلیفون کال کی ریکارڈنگ لیک ہوئی تھی۔ اس کال میں راجہ بشارت نے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی سے ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ عباسی کے تبادلے کا مطالبہ کیا تھا تاہم یہ کام ہونے کی بجائے کال لیک کردی گئی۔ کال لیک ہونے کے بعد حنیف عباسی کی صاحبزادی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں