They are 100% FREE.

بدھ، 24 اکتوبر، 2018

قائد تحریک صوبہ ہزارہ بابا حیدر زمان انتقال کر گئے


اسلام آباد (24اکتوبر 2018ء) قائد تحریک صوبہ ہزارہ بابا حیدر زمان انتقال کر گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ تحریک صوبہ ہزارہ کے قائد بابا حید زمان انتقال کر گئے ہیں۔بابا حیدر زمان چند دنوں سے علیل تھے۔علالت کے باعث انہیںاسلام آباد کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ پاکستان میں ایک نئے صوبے کے بانی آج اسدنیا سے رخصت ہو گئے ہیں۔

بابا حیدر زمان ہزارہ کمیونٹی کے لیے ایک الگ صوبے کی خواہش رکھتے تھے۔ بابا حیدر زمانکے انتقال پر مخلتف سیاسی و سماجی شخصیات نے دکھ کا اظہار کیا ہے۔بابا حیدر زمان نے 82 سال کی عمر پائی۔اور وہ ہمیشہ سے ایک غیر متنازعہ شخصیت رہے تھے۔ ان کی نماز جنازہ کل دوپہر 2بجے ان کے آبائی گاؤں 
دیوال منال میں ادا کی جائے گی۔


واضح رہے بابا حیدر زمان صوبہ ہزارہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ تھے۔
ان کا اصل نام سردار حیدر زمان تھا ۔ سردار حیدر زمان بابا ایبٹ آباد کے دیوال گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق بنیادی طورپر سردار کڑلال قبیلے سے بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے ایف اے تک تعلیم حاصل کی اور پاکستان ائیر فورس میں ملازمت اختیار کی۔ بابا نے اپنی سیاسی زندگی کا اغاز 1962ء میں صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑ کر کیا تاہم وہ الیکشن میں ناکام رہے۔

انہوں نے پہلی مرتبہ انتخابات میں کامیابی 1985ء میں غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے والے عام انتخابات میں حاصل کی جب وہ ایبٹ آباد سے صوبائی اسمبلیکے رکن منتخب ہوئے۔ بعد میں وہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ سرحد ارباب جہانگیر خان کی کابینہ میں محکمہ محنت و افرادی قوت کی وزیر بنے۔ 1985ء کی سرحداسمبلی میں سردار حیدر زمان عمر کے لحاظ سے سب سے بڑے تھے؛ اسی وجہ سے انہوں اس اسمبلی کے تمام اراکین سے حلف بھی لیا اور اسی دن سے وہ بابا کے نام سے مشہور بھی ہوگئے۔

وہ دو مرتبہ ایبٹ آباد سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ انہوں نے زیادہ تر انتخابات آزاد حیثیت میں لڑے۔ تاہم وہ پاکستان مسلم لیگ جونیجو اور قاف لیگ میں بھی رہے۔ گزشتہ پندرہ بیس سال سے ایبٹ آباد سے مسلسل قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہارتے رہے ہیں۔ انہوں نے دو مرتبہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کے مقابلے میں انتخاب میں حصہ لیا لیکن ناکام رہے؛ جسکی وجہ سے ان کا سیاسی کیئریر تقریباً ختم ہوکر رہ گیا۔ تاہم صوبہ سرحد کا نام خیبر پختونخواہ رکھے جانے سے ہزارہ ڈویژن میں جو ردعمل سامنے آیا اور بعد میں اس ردعمل نے جب ایک تحریک کی شکل اختیار کی تواس تحریک نے انھیں دوبارہ زندہ کردیا۔ بابا حیدر زمان ہزارہ ڈیژون کو ایک الگ صوبہ بنانے کے پرزور داعی تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں