نیب لاہور کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے شہباز شریف کو گرفتار کرنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،ذرائع کا بتایا ہے کہ چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ منسوخی کا تسلی بخش جواب نہ دینا گرفتاری کی وجہ بنا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب لاہور کی تحقیقاتی ٹیم نے شہباز شریف سے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کی وجوہات پوچھیں،تاہم وہ ٹھیکہ منسوخ کرنے کے حوالے سے نیب کو مطمئن نہ کر سکے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شہباز شریف نے غیر قانونی طور پر آشیانہ اقبال کا منصوبہ پنجاپ لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے بجائے ایل ڈی اے کو دلوایا گیا اور ایل ڈی اے سے ٹھیکہ پیراگون ڈویلپرز کو جاری ہوا، اس کے بعد دوبارہ احکامات کیے کہ منصوبہ پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کو منتقل کیا جائے۔
- شہباز شریف 10روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے
ذرائع کا بتانا ہے کہ شہباز شریف نے غیر قانونی طور پر احکامات دیے کہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے، شہباز شریف نے 2013 میں پیراگون ڈیولپرز کو نوازنے کے لئے ٹھیکہ اس کی ذیلی کمپنی کاسہ ڈیولپرز کو دیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شہباز شریف نے غیر قانونی طور پر احکامات دیے کہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے، شہباز شریف نے 2013 میں پیراگون ڈیولپرز کو نوازنے کے لئے ٹھیکہ اس کی ذیلی کمپنی کاسہ ڈیولپرز کو دیا۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پی ایل ڈی سی میں اپنا اثرروسوخ استعمال کیا اور غیر قانونی بھی مداخلت کی۔



کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں