They are 100% FREE.

ہفتہ، 27 اکتوبر، 2018

سپریم کورٹ نے پاکستان میں بھارتی مواد دکھانے پر پابندی عائد کردی



ٹی وی چینلز پر غیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق کیس کی سماعت میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا حکم معطل کرتے ہوئے بھارتی مواد دکھانے پر مکمل پابندی عائد کردی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ٹی وی پر بھارت سمیت دیگرغیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار برہم ہوگئے ۔
انھوں نے ریمارکس دیئے کہ کوئی ہمارا ڈیم بند کرارہا ہے، ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں ۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ بھارتی مواد کو بند کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے غیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم معطل کرتے ہوئے بھارتی مواد دکھانے پرمکمل پابندی عائد کردی ۔
اس کے علاوہ بھارتی چینلزدکھانے والے ڈی ٹی ایچ باکسزکی فروخت پربھی سپریم کورٹ پابندی لگاچکی ہے اور اس سلسلے میں کارروائی کا آغازکاآغاز کردیاگیاہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر کسٹم انٹیلی جنس اور ایف آئی اے نے ڈی ٹی ایچ باکسز کی فروخت کے خلاف کارروائی کا آغازکیا۔


پہلے ہی دن چھاپے میں 400 ڈی ٹی ایچ برآمد کرلیے گئے۔ یہ چھاپے بلیو ایریا، ایف 10اورباڑہ مارکیٹ میں مارے گئے۔ اسلام آباد سے 9 لاکھ مالیت کے ریسیور،35 ڈش اور 150 ایل ایم بیز قبضے میں لے لی گئیں۔
ایک اندازے کے مطابق ڈی ٹی ایچ باکس کی مد میں پاکستان سے سالانہ اربوں روپے بھارت جارہے ہیں۔

بھارتی چینلزدکھانے والے ڈی ٹی ایچ باکسزکی فروخت پرپابندی،کارروائی کاآغاز

اس سے قبل سپریم کورٹ نے پاکستان کی معیشت پر بھاری پڑنے والے بھارتی ڈی ٹی ایچ باکس کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت سٹیلائٹ کے ذریعے پاکستان میں اب انڈین ٹی وی چینلز نہیں دیکھے جا سکیں گے۔ بھارتی ڈی ٹی ایچ یعنی ڈائریکٹ ٹو ہوم باکس اب کسی کی دسترس میں نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ نے پاکستانیوں کی بڑی رقم لوٹنے والے اِس ڈیوائس کی فروخت فوری روکنے کا حکم دیدیا۔
ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےانکشاف کیا تھا کہ انڈین ڈی ٹی ایچ منی لانڈرنگ کا باعث بن رہا ہے۔ ڈی جی پیمرا نے بتایا تھا کہ مارکیٹ میں موجود غیر قانونی ڈیوائسز کو پکڑنے کی ضرورت ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا تو پھر انہیں جا کر پکڑیں، سارا پیسہ بھارت جا رہا ہے۔
عدالت نے ڈیوائس کی فروخت روکنے کا حکم دیا اورممبر کسٹمز ایف بی آر اورایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے پر مشتمل کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی کو ملک بھر سے ڈیوائسزریکورکرکے 10 روز میں عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں