لاہور: پاک فضائیہ بہت جلد بھارت کے مقابلے میں خطے میں اپنی فضائی بالادستی قائم کرنے میں کامیاب ہوجائے گی ۔اگرچہ اس وقت پاک فضائیہ روس سے بھی نئے جنگی ہیلی کاپٹروں کا سودا کررہی ہے لیکن جے ایف 17 تھنڈر ون ،ٹو کے بعد اسکے تیسرے بلاک کی متوقع آمدسے جنگی طیاروں کی انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے ۔پاکستان اور چین کے اشتراک سے تیار کیا جانے والا طیارہ پہلے دونوں بلاکس کے مقابلے میں سستا بھی ہے اور ٹیکنالوجی کے اعتبار سے ریڈار کو دھوکا دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔جبکہ پائلٹ کے ہیلمنٹ میں جدید کنٹرولنگ سسٹم کی وجہ سے پائلٹ کو ٹارگٹ فائرنگ میں مزید سہولت بھی فراہم ہوجائے گی۔فضا سے فضااور فضا سے زمینی اہداف کا درست نشانہ لینے والے بلاک تھری طیارے کو پانچ ہزار کلومیٹر دور تک وار ہیڈز کے ساتھ پرواز کرنے میں آسانی ہوگی ۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : عمران خان پر آرٹیکل 6لگ سکتاہے :نبیل گبول
میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان نے چین کے اشتراک سے لڑاکا طیاروں کی جے ایف سترہ تھنڈر کے جدید ترین ورژن بلاک 3 کا ڈیزائن گزشتہ سال حتمی کرلیا تھا اوراب یہ 2019 میں اسکے پچاس طیارے پاک فضائیہ کو فراہم کردیئے جائیں گے ۔واضح رہے کہ جے ایف سترہ تھنڈر بلاک تھری امریکی ایف 16 ،ایف اے 18 ایف 15 ،روس کے سخوئی 27 اور فرانس کے میراج 2000 جیسے مشہور لڑاکا طیاروں کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا.جبکہ بھارت کے پاس اس پائے کا ایک بھی جنگی طیارہ نہیں ہوگا جو مقامی طور پر تیار کیا جاسکتا ہے۔تاہم بھارت کا دعویٰ ہے کہ جے تھنڈر سترہ بلاک تھری انکے تیجاس ھل کی ٹکر کا جنگی طیارہ ہے ۔حالانکہ انڈین تیجاس پرانی ٹیکنالوجی کا سنگل سیٹر طیارہ ہے جسے بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے مگ 21کے متبادل کے طور پر مارکیٹ کیا تھا ۔جبکہ پاکستان کاتھنڈر بلاک تھری ٹو سیٹر ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں