
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ میرے کیس کی سزا بھی سزائے موت تھی، رانا ثنا اللّٰہ پر بنائے گئے کیس کی سزا بھی موت ہے۔
نیب نے پارک لین ڈیفالٹ کیس میں سابق صدر آصف زرداری کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : ٹیکسلا میرا آبائ حلقہ ہے ٹیکسلا والوں نے مجھے ہمیشہ سرخرو کیا وفاقی وزیر ایوایشن ،غلام سرور خان
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ کے ساتھ جو ہوا ظلم ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں۔
آصف زرداری نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ الزام بڑا بھونڈا ہے، کیا رانا ثناء اللّٰہ اپنی گاڑی میں منشیات لے کر جائیں گے؟
انہوں نے بتایا کہ مجھ پر بھی ایسا ہی منشیات کا کیس بنایا گیا تھا، مجھے منشیات کیس سے نکلتے 5 سال لگ گئے، میرے کیس میں برآمدگی کوئی نہیں تھی، اس کیس میں ڈالی گئی ہے۔
سابق صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے کیس کی سزا بھی سزائے موت تھی، رانا ثنا اللّٰہ پر بنائے گئے کیس کی سزا بھی موت ہے۔
آصف زرداری نے وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب تو گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، اس لیے لگتا ہے کہ بندر کے ہاتھ میں استرا آ گیا ہے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : چودھری نثارکے انڈوں سے اٹھنے کاوقت گزرگیا،اب انڈوں سے بچے نکل آئے ہیں،فواد چودھری
انہوں نے کہا کہ نیب نے مجھے گرفتار نہیں کیا بلکہ میں نے گرفتاری دی ہے، یہ گرفتاریاں ہوتی رہیں گی لیکن ہم مقابلہ کریں گے اور گرفتاری دے کر بھی ہم مقابلہ کر رہے ہیں۔
صحافی نے آصف زرداری سے سوال کیا کہ کیا آپ نے وزیر اعظم عمران خان کی تقریر سنی ہے؟ جس پر سابق صدر نے جواب دیا کہ بونگے کی باتیں میں کیوں سنوں، میرے پاس وقت نہیں۔
آصف علی زرداری چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے سوال پر جواب دیے بغیر خدا حافظ کہہ کر چلے گئے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں