They are 100% FREE.

جمعرات، 18 جولائی، 2019

مریم نواز کا شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری پر ردِعمل آ گیا

مریم نواز کا شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری پر ردِعمل آ گیا
لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا بھی سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری پر رد عمل آ گیا ہے۔مریم نواز کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے ہموطنو! آپ کے ووٹسے منتخب ہونے والا ایک اور وزیر اعظم گرفتار ، جو آپ کے ووٹ سے آئے گا، کیا یہی لا قانونیت، توہین اور ناانصافی اس کا مقدر بنے گی؟
ایک اور ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ پاکستانیو! آپ کا منتخب نمائندہ نیب جیسے بدنام زمانہ ادارے کی ایک فوٹو کاپی کی مار ہے۔
ایک ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ
جب کہ مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے بھی شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان ہتھکنڈوں سے ہماری جدوجہد کمزور نہیں ہو گی۔پورے پاکستان کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیں پھر بھی کچھ نہیں ہو گا۔احسن اقبال نے کہا کہ نیب نے غیر تصدیق شدہ فوٹو کاپی پر شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے،واضح رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابقوزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کیس میں گرفتار کرلیا ہے. نیب نے شاہد خاقان عباسی کو تفتیش کے لیے طلب کر رکھا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے‘واضح رہے کہ مارچ میں سابق وزیر اعظم ایل این جی کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے، جس کے بعد احتساب کے ادارے نے ان پر سفری پابندی لگانے کی تجویز دی تھی. قبل ازیں 2 جنوری کو ای بی ایم نے اس وقت شاہد خاقان عباسی کے خلاف 2 انکوائریز کی منظوری دی تھی، جب وہ سابق وزیر پیٹرولیم اور قدرتی وسائل تھے، ان انکوائریز میں سے ایک ایل این جی کی درآمدات میں بے ضابطگیوں میں ان کی مبینہ شمولیت جبکہ دوسری نعیم الدین خان کو بینک آف پنجاب کا صدر مقرر کرنے سے متعلق تھی. تاہم شاہد خاقان عباسیکئی مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے ایل این کی درآمد کے لیے دیے گئے ٹھیکے میں کوئی بے ضابطگی نہیں کی اور وہ ہر فورم پر اپنی بے گناہی ثابت کرسکتے ہیں. نہ صرف شاہد خاقان عباسی بلکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف پر بھی اپنی مرضی کی 15 مختلف کمپنیوں کو ایل این جی ٹرمنل کا ٹھیکا دے کر اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا تھا. 
علاوہ ازیں نیب نے مختلف لوگوں کے خلاف 3 کرپشن ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری بھی دی، جس میں پنجاب یونیورسٹیکے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران پر قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے من پسند 454 افراد کی بھرتیوں اور انہیں اسکالر شپ دینے کا معاملہ بھی شامل ہے. اسی طرح این ٹی ڈی سی کے چیف ایگزیکٹو افسر طارق عظیم اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹرسٹ سرمایہ کاری بینک میں غیر قانونی طور پر 20 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی، جس سے قومی خزانے کو 16 کروڑ 58 لاکھ 60 ہزار روپے کا نقصان ہوا. نیب اجلاس میں اسلام آبادالیکٹرک سپلائی کمپنی کے سابق چیف ایگزیکٹو افسر جاوید پرویز اور دیگر کے خلاف ٹرسٹ سرمایہ کاری بینک میں 12 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے پر ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں