
سیاست آئین کی حدود میں کریں،الطاف حسین بننے کی کوشش نہ کریں،کہیں آپ کو لیبیا ہی نہ جانا پڑجائے۔ وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کا مولانا فضل الرحمان کے خطاب پر ردعمل
اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی زبان اور کلام دہشت گردوں والا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمن کے کوئٹہ میں ملین مارچ سے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر فواد چودھری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ مولانا فضل الرحمان کی زبان، کلام اور اقدام سیاسی جماعت والے نہیں بلکہ دہشت گرودوں والے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ مولانا سیاست آئین کی حدود میں رہ کر کریں اور بانی متحدہ بننے کی کوشش نہ کریں، کہیں انہیں لیبیا نہ جانا پڑے جہاں وہ آرام دہ زندگی نہیں ہے جو وہ پاکستان میں گزار رہے ہیں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : پانچ رکنی ڈکیٹ گینگ تھانہ واہ صدر کی گرفت میں
واضح رہے کہ کوئٹہ میں ناموس رسالتﷺ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ حکومت اگست تک استعفیٰ دیدے،اگر استعفیٰ نہ دیا تو اکتوبرمیں اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے، تمام سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ نئے انتخابات کروائے جائیں، یہ ہماراآخری ملین مارچ ہے ، اگلا قدم اب اسلام آباد کی طرف ہوگا ، اب ہمیں اسلام آباد جاناہے ،ہم ہمیشہ جمہوریت ،آئین اور سیاسی ماحول کے ساتھ کھڑے ہیں،پاکستان کو افغانستان بنتے نہیں دیکھناچاہتے ،ملک کے گلی کوچے کے ہرفرد کونیب کا کردار معلوم ہوچکا ہے،ایک طرف کمر توڑ مہنگائی ہے تو دوسری طرف ٹیکسوں کی بھرمار ہے،یہ دستاویزی معیشت نہیں بلکہ غیر ملکی ایجنڈا ہے،عالمی مالیاتی ادارے ہر گلی کوچے کے دکانداروں کی جیب تک پہنچنا چاہتے ہیں۔مولانافضل الرحمن نے کہاکہ نیب ایک ایسا ادارہ ہے جو ہمیشہ سے مخالفین کے خلاف استعمال ہوتاآیاہے جنرل پرویز مشرف کے وقت میں بھی یہ مخالفین کے خلاف استعمال ہوا لیکن اس وقت یہ ادارہ اتنا ذلیل اور بدنام نہیں ہوا جتنا آج کے دور میں ذلیل اور بے نقاب ہواہے ،،گلی کوچوں میں ہرفرد یہ سمجھتاہے کہ نیب احتساب کاادارہ نہیں رہا بلکہ یہ سیاست دانوں کے خلاف ایک انتقامی ادارہ بن چکاہے ،ہمیں ڈراتے ہیں کہ نیب آپ کو گرفتار کرے گا ،ہم اس سے ایک قدم آگے جاچکے ہیں، گرفتاری کوئی معنی نہیں رکھتی

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں