نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص 11 گھنٹوں تک کی ضرورت سے زائد نیند لے یا پھر صرف 4 گھنٹوں کی کم نیند لے اس میں پھپھڑوں کی لاعلاج بیماری کا خطرہ 2 سے 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔
پی این اے ایس جنرل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق کہا گیا ہے کہ پورے دن میں جسم کو مناسب آرام دینے سے فائبروسز یا پھیپھڑوں کے سیل میں خرابی میں کمی ہونے لگتی ہے۔
ضرور پڑھیں: شوگر کے مریضوں کی انسولین مزید مہنگی ہوگی
تحقیق کے مطابق پلمونری فائبروسز اس وقت ہوتی ہے جب پھپھڑوں کے ٹشوز ضائع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس کی وجہ سے اس عضو کے کام کرنے میں مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : پاکستان سپر لیگ 2020 کا شیڈول جاری
برطانیہ کے مانچسٹر اور آسفورڈ یونیوسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کا اندرونی نظام جسم کے تقریباً ہر خلیے کو ریگولیٹ کرتا ہے۔
اندرونی نظام 24 گھنٹے ایک طریقہ کار کے تحت کام کرتا ہے جس میں سونا، ہارمونز کا اخراج اور میٹابولزم کا کام کرنا وغیرہ شامل ہے اور ان تمام کاموں کے لیے سانس لینا سب سے اہم ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ کم یا زیادہ سونے کی وجہ سے ہونے والے پلمونری فائبروسز ایک بہت ہی درد ناک حالت ہے جو اس وقت لا علاج ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حالت سے بچنے کے لیے صرف احتیاط ہی ضروری ہے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : شیخ رشید کے تاحیات نااہل ہونے کا خطرہ
ان کا کہنا تھا کہ اوسط نیند سے زائد سونے یعنی 11 گھنٹے تک کی نیند لینے یا پھر ضرورت سے بہت کم نیند لینے کی وجہ سے یہ مسائل سامنے آتے ہیں۔
محققین کا ماننا ہے کہ سونے کے دورانیے اور پھیپھڑوں کے فائبروسز کے درمیان ایک تعلق موجود ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں