
لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ میں قانون سازی مثبت طریقے سے کرنا چاہتے ہیں، جتنی اہم قانون سازی ہے اتنا ہی جمہوری عمل کی پاسداری بھی ہے۔انہوں نے آرمی ایکٹ میں ترمیم سے متعلق اپنے ٹویٹ میں کہا کہ حکومتی وفد متوقع قانون سازی کیلئے زرداری ہاؤس آیا تھا۔
ضرور پڑھیں: شوگر کے مریضوں کی انسولین مزید مہنگی ہوگی
پیپلزپارٹی جمہوری قانون سازی مثبت طریقے سے کرنا چاہتی ہے۔ پیپلزپارٹی معاملے پر دوسری جماعتوں کو اعتماد میں لے گی۔ بلاول بھٹونے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتیں قانون سازی کے قواعدوضوابط کو بالائے طاق رکھ کرقانون سازی کرنا چاہتی ہیں۔ جتنی اہم قانون سازی ہے اتنا ہی اہم ہمارے لیے جمہوری عمل کی پاسداری ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی آرمی ایکٹ میں ترمیم میں حمایت کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پیپلزپارٹی کی قیادت سے آج حکومتی وفد نے بھی ملاقات کی، جس میں حکومتی وفد نے پیپلزپارٹی کو آرمی ایکٹ میں ترمیم کیلئے حمایت کی درخواست کی۔ مزید برآں مسلم لیگ (ن) نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کا فیصلہ کرلیا ہے۔ حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے آرمی ایکٹ کی ترمیم کو اتفاق رائے سے پارلیمان سے منظور کرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے رابطہ کا فیصلہ کیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں