They are 100% FREE.

ہفتہ، 18 جنوری، 2020

سپریم کورٹ کی جانب سے پرویزمشرف کی اپیل کو اعتراض لگا کر واپس کر دیا گیا رجسٹرار آفس کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے اگر اپیل کرنی ہے توانہیں پہلے گرفتاری دینا ہو گی

سپریم کورٹ کی جانب سے پرویزمشرف کی اپیل کو اعتراض لگا کر واپس کر دیا ..
اسلام آباد: سابق صدر پرویز مشر ف نے خصوصی عدالت کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس کو رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض لگا کر واپس کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیاہے کہ اگر سابق صدر نے اپیل دینی ہے تو پہلے انہیں گرفتاری دینی ہو گی۔تفصیلات کے مطابق پرویز مشرف کے اپیل کو یہ کہتے ہوئے واپس کر دیا گیا ہے کہ انہیں مکمل طریقے سے آ کر پہلے گرفتاری دینی ہو گی اور بعد میں وہ30 دن کے اندر اپیل دائر کروا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے طبیعت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے عدالت سے استثنیٰ لیا ہوا ہے جس کے بعد وہ عدالت میں پیش ہی نہیں ہوئے۔ان کے خلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے خصوصی عدالت کی جانب سے پرویز مشرف کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی تھی جس کے بعد پرویز مشرف کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
لیکن ان سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے پرویز مشرف کی درخواست پر اعتراض لگا کر واپس کر دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اپیل کرنے کے لئے پہلے انہیں گرفتاری دینی ہو گی کیونکہ عدالت کے مطابق وہ آرٹیکل6 کی خلاف ورزی کرنے پر مجرم ہیں، اگر اپیل کرنی ہے تو پہلے پاکستان آ کر گرفتاری دیں اور بعد میں سپریم کورٹ میں درخواست جمع کروائیں۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے پرویز مشرف کے وکلاء کو اپیل واپس کر دی گئی ہے اور سابق صدر کی پیشی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ 17 دسمبر 2019 کو سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کا مرتکب قرار دیا تھا جس کے بعد انہیں سزائے موت سنائی گئی تھی لیکن پرویز مشرف کی جانب سے نہ تو عدالت میں پیش ہوا گیا تھا اور نہ ہی وطن واپس لوٹا گیا تھا ۔پرویز مشرف کی جانب سے سپریم کورٹ میں فیصلے کے خلاف درخواست جمع کروائی گئی تھی جسے اعتراض لگا کر واپس کر دیا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں