They are 100% FREE.

منگل، 14 جنوری، 2020

شدید بارشوں اور برفباری سے 30 افراد جاں بحق زیادہ تر نقصان مغربی صوبہ بلوچستان میں ہوا

شدید بارشوں اور برفباری سے 30 افراد جاں بحق
کوئٹہ : شدید بارشوں اور برفباری سے 30 افراد جاں بحق۔ زیادہ ترنقصان مغربی صوبہ بلوچستان میں ہوا، بیشتر حادثات برفباری کے دوران چھتیں گرنے سے پیش آئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری حالیہ سردی کی لہرنے نظام زندگی درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے، گزشتہ روز ہونے والی بارشیں اور برف باری کا سلسلہ سردی کی شدت میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ کئی حادثات کا بھی باعث بنا ہے جس میں بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے چیف عمران زرکون نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 14 افراد جان کی بازی کے ہار گئے ہیں، زیادہ تر اموات برفباری کے دوران گھروں کی چھتیں گرنے سے ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف مقامات پر پیش آنے والے حادثات میں مجموعی طور پر جاں بحق افراد کی تعداد 30 بتائی جا رہی ہے۔
اس سے قبل شمالی علاقوں میں شدید سردی کے باعث ہلاکتوں کے خدشے کا اظہار کیا جا رہا تھا، کان مہتائی کے مقام پر 200 سے زائد گاڑیاں پھنسی رہیں، درجہ حرارت منفی 14 ہو گیا، برفیلی ہواؤں کے باعث ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جانے لگا تھا۔
مزید تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں سردی کے باعث کاروباری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے، شمالی اضلاع میں شدید برفیلی ہواہیں چلنے لگی ہیں، کان مہتائی کے مقام پر صبح سے 200 سے زائد گاڑیاں پھنسی ہیں، درجہ حرارت منفی 14 ہو گیا ہے۔ لیویز حکام کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں چھوٹی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، مسافروں کا برا حال ہے اور گاڑیوں میں فیول ختم ہو رہا ہے۔
انکا مزید کہنا ہے کہ گاڑیوں میں شیرخوار بچے، خواتین اور بزرگ بھی موجود ہیں، برفیلی ہواؤں کے باعث ہلاکتوں کا خدشہ ہے، امدادی ٹیمیں علاقے میں نہیں پہنچ پا رہی ہیں،توبہ اچکزئی میں لاپتہ شخص کی لاش ملی ہے، کوژک ٹاپ سے برف ہٹانے کا آپریشن جاری ہے، کوئٹہ چمن شہراہ بدستور بند ہے، چمن کا زمینی رابطہ ملک سے تیسرے روز بھی معطل ہے، مسافروں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ شیر خوار بچے ہیں جنکی خوراک اور دودھ ختم ہو چکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ فوری ریسکیو نہ کیا گیا تو ہلاکتوں کا خدشہ ہے، اکثر گاڑیوں ائیر لاک ہو چکی ہیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں