They are 100% FREE.

پیر، 20 جنوری، 2020

فیصل واوڈا کا دُہری شہریت پر حلف نامہ جعلی ہونے کا انکشاف، ’نااہل ہوسکتے ہیں‘


اسلام آباد :معلوم ہوا ہے کہ جس وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے 2018ء کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے اس وقت وہ امریکی شہری تھے اور یہ کہ ان کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرایا جانے والا حلف نامہ جعلی تھا کہ ان کے پاس غیر ملکی شہریت نہیں ہے۔
؍ 11جون 2018ء کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت وہ امریکی شہری تھے۔ کاغذات کی اسکروٹنی کے وقت بھی ان کی امریکی شہریت برقرار تھی۔
پی ٹی آئی کے قانونی ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر ثابت ہوجائے کہ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت وہ امریکی شہری تھے تو نااہل ہوجائیں گے ۔
ان حریف امیدوار نے سندھ ہائیکورٹ میں واوڈا کی دہری شہریت چیلنج کی لیکن دباؤ پر واپس لے لی، 2018ء میں سپریم کورٹ ن لیگ کے سینیٹرز سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت دہری شہریت پر نااہل قرار دیا تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ ازخودنوٹس نہیں لے سکتے، کسی رکن پارلیمنٹ کو دہری شہریت چیلنج کرنا ہوگی، بار بار رابطے پر فیصل واوڈا نے مؤقف نہیں دیا۔

فیصل واوڈا کا جواب

انہوں نے صرف اتنا جواب دیا کہ ʼʼPlease go aheadʼʼ (آپ آگے بڑھیں)۔ سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلے میں یہ واضح کر دیا تھا کہ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت امیدواروں کے پاس غیر ملکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ ہونا چاہئے۔
رابطہ کرنے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان ندیم قاسم نے کہا کہ الیکشن کمیشن از خود کسی رکن پارلیمنٹ کی دوہری شہریت پر نوٹس نہیں لے سکتا۔
کسی کو الیکشن کمیشن میں رکن پارلیمنٹ کی دوہری شہریت کے حوالے سے درخواست دینا ہوگی، ثابت ہونے پر انہیں نا اہل کر دیا جائے گا۔

سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کا مؤقف

فیصل واوڈا کی دہری شہریت کے معاملے پر سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے غلطی کی، الیکشن کمیشن کو ازخودنوٹس لے کر کارروائی کرنی چاہیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں