بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں میں وقفہ وقفہ سے جاری گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، سیلابی ریلے اور برف باری کے باعث کئی رابطہ سڑکیں بند اورندی نالوں میں طغیانی آگئی۔
آزادکشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے، ندی نالوں میں طغیانی سے سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر نوشکی کے مطابق مختلف علاقوں میں ایک درجن سے زائد مکانات کی دیواریں گرگئیں اور کچے مکانات کو نقصان پہنچا۔
کمانڈنٹ نوشکی کرنل محمد آصف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔
مستونگ کے نواحی قصبے شیریں آب میں سیلابی ریلہ داخل ہوگیا۔ وادی زیارت میں ڈیڑھ سے دو فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔ برفباری سے متعدد رابطہ سڑکیں بھی بند ہوگئی ہیں۔
مری، گلیات اور مانسہرہ کے سیاحتی مقامات شوگران، ناران، سوات کی وادی کالام، مالم جبہ اور میاندام، اور لوئر دیر میں برفباری جاری ہے۔
آزاد کشمیر میں نیلم، ہٹیاں بالا، جہلم ویلی، باغ، پونچھ اور حویلی، پلندری کے بلند مقامات پر برفباری اور زیریں علاقوں میں بارش ہوئی۔
استور میں برفباری سے زلزلہ متاثرین کی مشکلات اور مسائل میں مزید اضافہ ہوگیا۔ گلگت، دیامر، غذر، نانگا پربت سمیت بالائی علاقوں میں بھی برفباری سے سردی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
جنوبی وزیرستان میں تین فٹ برف پڑچکی ہے۔ پارہ چنار میں شدید برف باری سے معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں۔
پنجاب میں وقفہ وقفہ سے بادل برس رہے ہیں اور سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں