جمعیت علماء اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت کے اقدامات فوج کے ادارے اور قیادت کو متنازع بنا رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فوج ملک کادفاعی ادارہ ہے، اس کے سربراہ غیر متنازع ہیں انہیں متنازع نہیں بنانا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مدت ملازمت میں توسیع پر سقم دور کرنے کا کہا تھا لیکن حکومت مزید سقم پیدا کر رہی ہے۔
ضرور پڑھیں: 85 کروڑ روپے کا انعام، پاکستانی شہری نے متحدہ عرب امارات کی تاریخ کی سب سے بڑی لاٹری جیت لی
جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہمیں ایک جائز اور آئینی و قانونی جمہوری ماحول چاہیے، یہ لوگ نہ عوام کے نمائندے ہیں، نہ جمہوریت کی علامت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) اس طرح کی کسی قانون سازی سے خود کو لاتعلق رکھنا چاہتی ہے، یہ سب کچھ بہت عجلت میں کیا جارہا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ اس وقت پارلیمنٹ میں ایک ترمیمی بل لایا جا رہا ہے، آرمی چیف کی مدت ملازمت کی توسیع کے حوالے سے ہم اپنے اصولی موقف کو دہرانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کا موقف ہے کہ یہ مسئلہ بہت اہم ہے جبکہ یہ اسمبلی اور حکومت عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے بنائی گئی ہے، اس لیے یہ اسمبلی یہ بل منظور نہیں کرسکتی۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ ووٹ میں حصہ لینا اور مخالفت میں ووٹ ڈالنا اس عمل کا حصہ بننے کے مترادف ہے، پارلیمانی کمیٹی ووٹ میں حصہ لے یا نہیں ان کی مرضی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں تمام اپوزیشن کو اکٹھا کرنے کا فرض ن لیگ پر عائد ہوتا ہے، اس حوالے سے کل ن لیگ کو فون پر پیغام دیا تھا۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں