They are 100% FREE.

جمعرات، 25 جولائی، 2019

ایف بی آر نے موٹرسائیکل اور رکشے پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تردید کر دی

ایف بی آر نے موٹرسائیکل اور رکشے پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تردید ..

       موٹرسائیکل خریداری پرکوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ چئیرمین ایف بی آرشبرزیدی

اسلام آباد  : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موٹرسائیکل اور رکشہ پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی خبروں کی تردید کر دی۔ تفصیلات کے مطابق چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبرزیدی نے صوبائی وزیر ایکسائزمکیش چاولہ کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ موٹرسائیکل خریداری پرکوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آرکے خط کے ساتھ منسلک ریٹ لسٹ جعلی ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ موٹر سائیکل یا رکشہ پر ایڈوانس یا ود ہولڈنگ ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔ ایف بی آرکے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس سیکشن 231 بی یا 234 میں تبدیلی نہیں کی گئی۔ معاملے پر کمشنران لینڈ ریونیو کراچی سے بھی وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔
جبکہ سندھ کے وزیرایکسائز کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت عوام پرٹیکس بم گرانے جارہی ہے جسے روکنے کے لیے سندھ حکومت پوری کوشش کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نان فائلر کے لیے وفاق نے موٹرسائیکل پر 38 ہزار روپے تک ٹیکس لگا دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ موٹر سائیکل اور رکشے پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس لگنے کے بعد نئی موٹر سائیکل کی رجسٹریشن فیس 17 ہزار روپے اضافےکے بعد 20 ہزار9 سوروپے ہو جائے گی جو اس وقت 3 ہزار 4 سو روپے ہے ۔ اسی طرح رکشے کی رجسٹریشن فیس 7 ہزار روپے اضافے کے بعد 10 ہزار 750 روپے ہو جائے گی جو اس وقت 3 ہزارایک سو ہے۔
ایف بی آر کے نئے فیصلے کے تحت 60 ہزار روپے کی موٹرسائیکل کی رجسٹریشن پر 38 ہزار چار سو روپے رجسٹریشن فیس دینا ہوگی۔ رجسٹریشن فیس میں صوبے وفاق کے لیے 35 ہزار ودہولڈنگ ٹیکس اکھٹا کریں گے۔ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس سترہ ہزار پانچ سو روپے ہے۔ اس طرح انہیں بیس ہزار نو سو روپے رجسٹریشن فیس ادا کرنا ہوگی۔ اس سے پہلے موٹرسائیکل کی رجسٹریشن فیس تین ہزار چار سو روپے تھی۔ اسی طرح رکشہ چلانے والوں کو اب ڈیڑھ لاکھ روپے کے رکشہ کی رجسٹریشن فیس کی مد میں 18ہزار400 روپے ٹیکس دیناہوگا۔ رکشے کی رجسٹریشن فیس میں صوبے وفاق کے لیے15ہزار300روپےودہولڈنگ ٹیکس اکھٹا کریں گے۔ تاہم اب چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے ان تمام خبروں کی تردید کر دی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں