صوبائی اسمبلی میں ریٹائرمنٹ سے متعلق بل منظور ہونے کے بعد اس کا اطلاق بھی کر دیا گیا، سرکاری ملازمین اب 63 سال کی عمر میں ریٹائر ہوں گے، فیصلے سے خزانے کو 70 سے 80ارب روپے کی بچت ہوگی جبکہ مزید 40 ہزار لوگوں کو روزگار فراہم کیا جا سکے گا
خیبرپختونخواہ حکومت نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں باقاعدہ اضافہ کردیا، صوبائی اسمبلی میں ریٹائرمنٹ سے متعلق بل منظور ہونے کے بعد اس کا اطلاق بھی کر دیا گیا، سرکاری ملازمین اب 63 سال کی عمر میں ریٹائر ہوں گے، فیصلے سے خزانے کو 70 سے 80ارب روپے کی بچت ہوگی جبکہ مزید 40
ہزار لوگوں کو روزگار فراہم کیا جا سکے گا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : مجھ سےعمران خان کے لئے این آر اومانگا گیا، رابطہ کرنے والوں کا میں نام نہیں لینا چاہتا: مولانا فضل الرحمان کا دعوی
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کی مدت ریٹائرمنٹ63سال کرنے سے متعلق بل منظور ہونے کے بعد اس کا باقاعدہ اطلاق بھی کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد جن سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ قریب آگئی تھی، وہ اب 3 سال بعد ریٹائر ہوں گے۔ حکومت کا موقف ہے کہ اس فیصلے سے خزانے کو 70سے80ارب روپے کی بچت ہوگی جس سے مزید 40ہزارلوگوں کو روزگارفراہم کیا جا سکے گا۔
جبکہ اپوزیشن کا اعتراض ہے کہ سرکاری ملازمین کی مدت ریٹائرمنٹ63سال کرنے سے حکومت بچت کاجوسو چ رہی ہے وہ بالکل غلط ہے ۔ ریٹائرمنٹ کی صورت میں سرکاری ملازمین کے پنشن اوردیگرفنڈزسے متعلق واجبات ختم نہیں بلکہ تین سال کیلئے موخرہونگے اورتین سال بعد مزید انکریمنٹس اور تنخواہوں میں اضافے کے باعث ان واجبات میں مزید اضافہ ہوگا ۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : ایف بی آر نے موٹرسائیکل اور رکشے پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تردید کر دی
جبکہ اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی عشرت حسین نے خود سرکاری ملازمین کی مدت ریٹائرمنٹ55سال عمرکی سفارش کی ہے۔ تاہم اپوزیشن کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں اضافے کے فیصلے کا اطلاق کر دیا گیا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں