پاکستانی معیشت بحران کا شکار ہے اور تاحال سنبھلنے میں کامیاب نہیں ہو پائی اور حکومت کو بھی کئی قسم کے چینلجز کا سامنا ہے , آئے رو ز سٹاک مارکیٹ کریش کر رہی ہے تاہم اس کے بعد اب ایک اور نئی پریشانی سامنے آ گئی ہے کیونکہ 2018 نومبر میں مقامی سطح پر تیار ہونے والی چھوٹے انجنز والی گاڑیوں کی فروخت میں واضح کمی آ ئی ہے ۔
یہ بھی ضرور پڑھیں :وزارت پٹرولیم میں روزانہ کی بنیاد پر کرپشن کی جارہی ہے:ملک احمد خان کا دعویٰ
تفصیلات کے مطابق قیمتوں میں اضافے اور حکومتوں کی نان فائلرز پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے باعث گزشتہ ماہ ایک ہزار سی سی سے کم گاڑیوں کی فروخت میں بڑے پیمانے پر کمی وقع ہوئی ہے ۔ملک میں معیشت کی بگڑتی ہوئی صورتحال بھی فروخت میں کمی کی وجہ ہے ۔
پاکستان آٹو موٹو مینوفیکچرز اسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 800 سے 1000 سی سی گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ 25 فیصد کمی آئی تھی جبکہ مہینوں کی فروخت میں دیکھا جائے تو نومبر کے مہینے میں گاڑیوں کی فروخت میں 37 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے ۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : :روس نے پاکستان کو اپنا دفاع ناقابل تسخیر بنانے کیلئے جدید ترین ہتھیار فراہم کردیا
پاک سوزوکی جو چھوٹی گاڑیاں فروخت کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے، کی گاڑیوں کی فروخت میں گزشتہ ماہ36.6فیصد کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ ماہ پچھلے سال کے اسی مہینے کی نسبت اس کی 13ہزار346 گاڑیاں کم فروخت ہوئیں، اسی طرح نومبر کے مہینے میں اس کی گاڑیوں کی فروخت میں 8 ہزار 511 کی کمی واقع ہوئی۔
مشہور زمانہ گاڑی مہران کی فروخت میں 44 فیصد کمی ہوئی ہے جس کے مطابق 2199 گاڑیاں کم فروخت ہوئی ہیں جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں ہونے والی سیل کے مقابلے میں کم ہے ۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : پاکستان کو ایک ڈالر بھی نہیں دینا چاہیے‘سابق امریکی مندوب نکی ہیلے کی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی
سوزو کی معروف گاڑی ’سویفٹ‘ کی فروخت میں ہر مہینے تقریبا 7 فیصد کمی واقع ہو رہی ہے جس کے باعث اس کے گزشتہ مہینے نومبر میں صرف 414 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ اکتوبر میں 517 گاڑیاں فروخت کی گئیں۔
سوزوکی گاڑی بولان کو بھی فروخت میں کمی کا سامنا کرناپڑاہے جیسا کہ گزشتہ سال نومبرمیں اس کی 1709 گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ اس مرتبہ نومبر میں اسکی صرف 1051 گاڑیاں فروخت ہو سکی ہیں۔
ضرور پڑھیں: خواجہ برادران کی احتساب عدالت پیشی،کمرہ عدالت میں جانے پر روکنے وکلا اور پولیس میں ہاتھا پائی
راوی کی فروخت میں اس سال 28 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کے مطابق سوزوکی نے گزشتہ سال نومبر میں اس کے 1797 یونٹس فروخت کیے جبکہ اس سال نومبر میں اس کی صرف 1286 گاڑیاں فروخت ہوئی ہیں ۔
تاہم اس سال نومبر میں سوزو کی گاڑی کلٹس کی فرخت میں اضافہ ہواہے جبکہ گزشتہ سال نومبر میں 1363 گاڑیاں فرخت ہوئیں جو کہ نومبر 2018میں بڑھ کر 1545 ہو گئیں ہیں ۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں