They are 100% FREE.

جمعرات، 12 دسمبر، 2019

وکلاء کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد نکل

وکلاء کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد نکلے
لاہور: وکلاء کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد نکلے، سربراہ گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ کچھ روز قبل پی آئی سی ہسپتال میں وکیلوں نے قطار سے ہٹ کر دوائی مانگی جس پر جھگڑا ہوا، واقعے میں ڈاکٹرز نہیں بلکہ درجہ چہارم کے ملازمین حصہ تھے، ڈاکٹرز کی جانب سے ہسپتال کے ملازمین کا دفاع کرنے پر وکلاء مشتعل ہوئے، جبکہ اب بار کے انتخابات کیلئے پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ کیلئے ہسپتال پر حملہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وکلاء کی جانب سے بدھ کے روز پنجاب کے سب سے بڑے امراض قلب کے ہسپتال پی آئی سی لاہور پر حملہ کر کے شدید توڑ پھوڑ کی گئی تھی جس کے باعث خاص طور پر ایمرجنسی وارڈ مکمل طور پر تباہ و برباد ہو چکا ہے۔
جبکہ 9 مریض اپنی جان کی بازی بھی ہار چکے ہیں۔ اب اس تمام واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ کچھ دن پہلے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہی میں وکیلوں نے قطار سے سے ہٹ کر دوائی مانگی تھی جس کے بعد اسپتال کے عملے اور ڈاکٹرز سے ان کا جھگڑا ہوا تھا۔
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آؤٹ ڈور میں تقریباً 15 روزقبل کچھ وکلاء آئے اور پہلے دوا لینے کیلئے عملے کو دھمکایا، ان سے جھگڑ پڑے جس پر ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل اسٹاف اور وکلاء میں لڑائی شروع ہوگئی۔ اس حوالے سے سربراہ گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر عرفان نے مزید تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عرفان نے بتایا ہے کہ کچھ روز قبل ہسپتال میں ہونے والے جھگڑنے میں تو ڈاکٹرز کا کوئی کردار تھا ہی نہیں۔
یہ جھگڑا دراصل درجہ چہارم کے ملازمین اور وکلاء کے درمیان ہوا تھا۔ تاہم بعد ازاں وکلاء نے اس تمام واقعے کی آڑ میں ڈاکٹرز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ڈاکٹرز نے ہسپتال کے ملازمین کا دفاع کیا جس پر وکلاء شدید مشتعل تھے۔ جبکہ اب بار کے انتخابات ہونے والے ہیں تو ایک گروپ نے انتخابات میں فتح حاصل کرنے اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلئے وکلاء کو بھڑکایا اور ہسپتال پر حملہ کروایا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں