They are 100% FREE.

بدھ، 11 دسمبر، 2019

وکلا گردی : وکلاکے سامنے ہاتھ جوڑے، لیکن کسی نے نہیں سنی،ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کے لواحقین کی میڈیا سے گفتگو.. وزیرِ اعظم عمران خان نے لاہور کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی غنڈہ گردی کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی

لاہور:وکلا گردی کے بعد پی آئی سی لاہورمیں علاج کیلئے دور دراز سے آئے مریض پریشان حال ہیں۔پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیرعلاج اوکاڑہ کی خاتون کاکہنا ہے کہ مریضوں کا چیک اپ ہو رہا ہے نہ ہی کوئی علاج معالجہ،والدہ دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں ،والدہ دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں ، وکلا کے حملے کے بعد کوئی ڈاکٹر موجود نہیں۔
شہری عادل افتخارنے کہا کہ وکلا کے سامنے ہاتھ جوڑے، لیکن کسی نے نہیں سنی،والد کو ہارٹ اٹیک ہونے پر اسپتال لایا، اب کوئی دیکھ نہیں رہا،ہسپتال میں موجود افرادنے دعویٰ کیا ہے کہ 3سے4مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
وکلاء کی جانب سے اسپتال کی فوٹیج بنانے والے صحافیوں پر بھی حملہ کیا گیا ہے، وکلاء نے ’جیو نیوز‘ کے رپورٹر احمد فراز سمیت نجی ٹی وی چینل کے کیمرہ مین پر بھی تشدد کیا اور کیمرہ توڑ دیا۔
وکلاء کے احتجاج کی کوریج کرنے پر خاتون صحافی پر بھی تشدد کیا گیا جبکہ رپورٹنگ کرنے پر ٹی وی چینل کی رپورٹر کو بھی مارا پیٹا گیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے لاہور کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی غنڈہ گردی کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
انہوں نے پنجاب کے چیف سیکریٹری اور آئی جی سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں