They are 100% FREE.

بدھ، 11 دسمبر، 2019

حالات کشیدہ، پی آئی سی میں 6 مریض دم توڑ گئے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سانحہ ماڈل ٹاؤن کا منظر نامہ پیش کرنے لگا

حالات کشیدہ، پی آئی سی میں 12 مریض دم توڑ گئے
لاہور : پنجاب اسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی جانب سے ہنگامہ آرائی جاری ہے۔کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے گئے ہیں جب کہ وکلاء نے پولیس کی ایک گاڑی کو بھی آگ لگا دی ہے۔صدر وائی ڈی اے ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ پی آئی سی میں اب تک 6 مریض دم توڑ گئے ہیں۔جب کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق پی آئی سی میں 12 مریض دم توڑ گئے ہیں۔
جن میں گلشن بی بی نامی ایک خاتون بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ وکلاء پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زبردستی داخل ہو گئے تھے،پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی۔ پی آئی سے کے باہر وکلاء کا ڈاکٹرز کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ذرائع کے مطابق وکلاء نے پی آئی سی میں توڑ پھوڑ شروع کر دی ہے۔وکلاء ایم ایس آفس کے باہر پتھراؤ کرتے رہے جب کہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔
وکلاء نے صحافیوں سے بھی بدتمیزی کی،موبائل فونز اور کیمرے بھی چھین لیے۔ پولیس کی بھاری نفری بھی پی آئی سی میں موجود ہے۔پی آئی سی ایمرجنسی کی چھت پر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔وکلاء ایمرجنسی کا دروازہ کھول کر زبردستی اندر داخل ہو گئے۔ آپریشن کے دوران عملہ جان بچانے کے لیے فوراََ باہر نکل گیا۔ پولیس کی بھاری نفری بھی پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی پہنچ گئی ہے۔
وکلاء نے مطالبہ کیا ہے کہ تشدد کرنے والے ڈاکٹرز ہمارے حوالے کیے جائیں۔ ڈاکٹر عرفان کو بھی ہمارے حوالے کیاجائے۔وکلاء نے میڈیا کو بھی کوریج سے روک دیا ہے جب کہ صحافیوں پر بھی تشدد کیا۔واضح رہے کہ ڈاکٹرز نے گذشتہ روز پریس کانفرنس میں دوسری بار وکلاء سے معافی مانگی تھی۔۔خیال رہے کہ پنجاب بھر کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم گرینڈ ہیلتھ الائنس نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ملازمین کے خلاف وکلاء سٹاف جھگڑے کے الزام میں درج کئے گئے مقدمہ میں شامل دہشت گردی کی دفعات ختم ہونے پر ملازمین کو مبارک باد پیش کی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں