They are 100% FREE.

ہفتہ، 21 دسمبر، 2019

غلام سرور خان نے مولانا فضل الرحمن کے دھرنے اور عدالت کے حالیہ فیصلوں پر تین سوالات اٹھا دیئے

غلام سرور خان نے مولانا فضل الرحمن کے دھرنے اور عدالت کے حالیہ فیصلوں پر تین سوالات اٹھا دیئے
اسلا م آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے مولانا فضل الرحمن کے دھرنے اور سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں پر تین سوالات اٹھا دیئے،قوم کو بتایا جائے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف فیصلے سے پاکستان کمزور ہوا یا مضبوط؟فیصلے سے ملک میں محاذ آرائی کی فضا میں اضافہ ہوا یا کمی آئی؟جن اقدام سے دشمن خوشی منائے کیا وہ ملک کے مفاد میں ہو سکتا ہے؟مولانا فضل الرحمن کے دھرنے سے کشمیری روئے جبکہ بھارت میں خوشیاں منائی گئیں،سنگین غداری کیس کا فیصلہ 2007کا تسلسل ہے، وکلانے کورٹ کے اندر آئین و قانون کی حفاظت کرنی ہوتی ہے،لاٹھی،ڈنڈا اور سوٹی پستول اٹھا کے ہسپتالوں میں نہیں گھسنا ہوتا۔
صحافیوں سےغیررسمی گفتگو میں وفاقی وزیرغلام سرور خان نے کہا کہ دسمبر پاکستانیوں کے لیئے غم کا مہینہ رہا ہے اس مہینے میں سقوط ڈھاکہ کے زخم ہرئے ہو جاتے ہیں،پانچ سال قبل سانحہ اے پی ایس کی یادیں تازہ ہو جاتی ہیں،ہر پاکستانی کی آنکھ اشکبار جبکہ دل خون کے آنسو روتا ہے 16دسمبر کے غم ختم نہیں ہوئے تھے کہ پھر17دسمبر،18دسمبراور 19 دسمبرکے فیصلوں نے قوم کو مزید غمزدہ کر دیا۔ان فیصلوں سے پاکستانی قوم اضطراب کا شکار ہوئی اور سابق صدر پرویز مشرف کے لیئے ہمدردی میں اضافہ ہوا،انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے حالیہ فیصلے2007کا تسلسل ہے جب ایک چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر ہوا مگر وہ ڈسکس نہ ہو سکا،سابق صدر پرویز مشرف نے جو کچھ کیا اس کا اختیار خود عدلیہ نے انہیں سونپا تھا بلکہ عدلیہ نے تو انہیں آئین میں ترمیم کا اختیار بھی دیا تھا،صدر مشرف نے عدلیہ کی جانب سے دیئے گے اختیارات کو بروے کار لاتے ہوئے چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس جوڈیشنل کونسل کو ارسال کیا تھا،کونسل کو اس ریفرنس کا سننا چاہیے تھا،انہوں نے کہا کہ آج بھی ایک معزز جج صاحب کے خلاف ریفرنس جوڈیشنل کونسل میں ہے،انہوں نے کہا کہ حالیہ اقدامات کو بغور دیکھنے کی ضرورت ہے آرمی چیف کی توسیع سے متعلق فیصلہ،لائرز ایکٹیو ازم،مولانا فضل الرحمن کا دھرنا اور اب سابق صدر کے خلاف فیصلہ آیا ہے،انہوں نے کہا کہ وکلانے کورٹ کے اندر آئین و قانون کی حفاظت کرنی ہوتی ہے،لاٹھی،ڈنڈا اور سوٹی پستول اٹھا کے ہسپتالوں میں نہیں گھسنا ہوتا،
وفاقی وزیر نے قوم کے سامنے سوالات رکھتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف فیصلے سے پاکستان کمزور ہوا یا مضبوط؟فیصلے سے ملک میں محاذ آرائی کی فضا میں اضافہ ہوا یا کمی آئی؟جن اقدام سے دشمن خوشی منائے کیا وہ ملک کے مفاد میں ہو سکتا ہے؟مولانا فضل الرحمن کے دھرنے سے کشمیری روئے جبکہ بھارت میں خوشیاں منائی گئیں،جنرل باجوہ کا ایشو آیا بھارت میں مٹھائیاں تقسیم ہوئیں،سابق آرمی چیف پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ آیا بھارتی میڈیا خوشی کے شادیانے بجا رہا ہے،کیا یہ اقدامات ملکی مفاد و وقار کے مطابق ہیں؟۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں