لندن: سابق وزیراعظم کے برطانوی ڈاکٹر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ نواز شریف کو زہر دیا گیا ہو۔ سرجن ڈیوڈ آر لارنس نے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے، پلیٹ لیٹس متوازن نہ ہوئے تو ٹاکسیلوجی سکرینگ کرانا پڑی گی۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس متوازن نہ ہوئے تو ٹاکسیلوجی سکرینگ کرانا پڑی گی، ادھر ڈاکٹر کی رپورٹ پاکستان کی عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے۔
ضرور پڑھیں: عابد علی کا ورلڈ ریکارڈ ... 142سالہ تاریخ میں ٹیسٹ او ر ون ڈ ے ڈیبیو پر سنچریاں سکور کرنے والے پہلے کرکٹر بن گئے
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے، ان کے پلیٹ لیٹس کو مستحکم کرنے کے لیے علاج جاری ہے۔ نواز شریف کے محفوظ علاج کے لیے 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک پلیٹ لیٹس ہونے چاہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو دل میں خون کی شریانوں کا بھی مسئلہ ہے۔
بائی پاس آپریشن کے بعد ان کی طبیعت کچھ بہتر ہے، مگر خون کی شریانوں میں مسائل ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے دل کی ایم آر آئی بھی ہو رہی ہے۔ انھیں دن میں دو مرتبہ واک بھی کرنی چاہیے۔ ان کے مرض کی مکمل تشخیص کا عمل بھی جاری ہے۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لندن کے رائل برامپٹن ہسپتال میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا گیا، معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو ایک نہیں کئی بیماریاں لاحق ہیں۔
ضرور پڑھیں: مہنگائی کے ہاتھوں ستائی عوام ایک اور بڑے صدمے کے لیے تیار ہو جائیں اکتوبر 2019ء کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ 1.73 روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے
دوسری جانب ڈاکٹر عدنان نے کہاکہ نواز شریف کا لندن کے 6 مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے،بریج ہسپتال، گائز ہسپتال، ہارلیکلینک، رائل بروپمٹن، ہارٹ کلینک اور ایچ سی اے میں نوازشریف کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر عدنان نے میڈیا کو بتایا کہ نوازشریف کو ایماٹولوجسٹ کی ٹیم نے ابھی تک کلئیر قرار نہیں دیا ہے، نوازشریف کے دل اور شریانوں کا مسلسل معائنہ کیا جارہا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں