They are 100% FREE.

جمعرات، 19 دسمبر، 2019

سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ،معروف صحافی اور تجزیہ کار طلعت حسین نے ایسی بات کہہ دی کہ سب ہی حیران رہ جائیں گے


سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ،معروف صحافی اور تجزیہ کار طلعت حسین نے ایسی بات کہہ دی کہ سب ہی حیران رہ جائیں گے
اسلام آباد:معروف اینکر پرسن اورسینئرصحافی سیدطلعت حسین خصوصی عدالت کی جانب سےسنگین غداری کیس کےتفصیلی فیصلےمیں جسٹس وقارسیٹھ کی جانب سےسابق صدرپرویزمشرف کوفوت ہونے کی صورت میں لاش لٹکانےکے ریمارکس پرششدر رہ گئےہیں اورایسی بات کہہ دی ہےکہ اُن کےحمایتی اور حکومتی حلقے بھی حیران رہ جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئےحکومت کے سخت ترین ناقد اور سینئر صحافی سید طلعت حسین کا کہنا تھا کہ اگر جسٹس وقارسیٹھ پیرا 66 نہ لکھتے تو بھی فیصلہ تاریخی ہی رہتامگر اُن الفاظ کے ساتھ اپنے ہی فیصلے کی اِخلاقی اور قانونی درگت بنوانے کا بہترین بندوبست کر دیا ہے اور پھر عدلیہ کے خلاف ایک محاذ بھی کھڑا ہو گیا ہے۔سید طلعت حسین نے جسٹس قاسم سیٹھ کے فیصلے پر حیران ہوتے ہوئے کہا کہ اتنا زیرک جج، اتنا بڑا فیصلہ اور ایسا متنازعہ پیرا؟ کیا مقصد تھا؟۔
یاد رہے کہ سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ آ گیا ہے  جس میں عدالت نے جنرل (ر)پرویز مشرف کو 5 بار سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔169 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے سزائے موت کا فیصلہ دیا جب کہ جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا اور پرویز مشرف کو تمام الزامات سے بری کیاجبکہ جسٹس وقار سیٹھ نے پیرا 66 میں لکھا ہے کہ پھانسی سے قبل پرویز مشرف فوت ہوجائیں تو لاش کو ڈی چوک پر لاکر تین دن تک لٹکایا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں