ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں آرٹیکل 62 ون ایف کی گونج، قانونی ماہرین نے وزیراعلی کیلئے خطرہ قرار دے دیا
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو نااہل قرار دے دیے جانے کا امکان، ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹمیں آرٹیکل 62 ون ایف کی گونج، قانونی ماہرین نے وزیراعلی کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو نااہل قرار دے دیے جانے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
بدھ کے روز سپریم کورٹ میں ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل تبادلے سے متعلق کیس کیسماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے آرٹیکل باسٹھ ون ایف بار بار پڑھیں، ہر آدمی کو معافی نہیں مل سکتی، کیا ہم معافی دیتے رہیں گے۔ اس حوالے سے قانونی ماہرین کی جانب سے رائے دیتے ہوئے وزیراعلی پنجاب کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے آرٹیکل باسٹھ ون ایف پر سختی سے عمل کروایا تو پھر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔
پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی پی او پاکپتن از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر پنجاب پولیس کے سینئر افسر خالق داد لک نے انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی جس میں بتایا گیا کہ ڈی پی او پاکپتن کا تبادلہ اثر و رسوخ کی بنیاد پر ہی کیا گیا تھا۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں