They are 100% FREE.

جمعرات، 4 اکتوبر، 2018

وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈی پی او قصور کا تبادلہ قانونی طور پر کیا، پرویز مشرف کا مقدمہ سیاسی ہے ، چیف جسٹس جانیں اور سابق آرمی چیف :فواد چودھری کا تنخواہ کم ہونے کا شکوہ


وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہاہے کہ پاکستان میں بہت بڑی سعودی سرمایہ کاری آرہی ہے ، مشاہداللہ کے چھ بھائی پی آئی اے میں ہیں، یہ کیس ایف آئی اے کوبھجوادیاہے ،ہمارے ہاں فنانشل ٹائمز میں چھپنے والی خبر کوترجیح دی جاتی ہے ،پرویز مشرف کا کیس سیاسی ہے ، عدالت جانے اور پرویز مشرف جانے ،عثمان بزدار نے ڈی پی او قصور کا تبادلہ قانونی طور پر کیا اور سپریم کورٹ میں پنجاب حکومت اپنے موقف کا دفاع کرنے میں ناکام رہی ،آئی جی پنجاب ڈی پی او کا تبادلہ نہیں کر سکتا ، اگر تمام فیصلے بیورو کریٹس نے ہی کرنے ہیں تو پھر عوامی نمائندوں کا کیا کام ہے ؟ وزارت اطلاعات کا کام بہت زیادہ ہے لیکن تنخواہ بہت کم ہے۔

جیونیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان میں بہت بڑی سعودی سرمایہ کار ی آرہی ہے ، میڈیا حکومت کی وضاحتیں مس کررہا ہے جس کی وجہ سے غلط فہمی ہوجاتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت معاشی سپورٹ اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ۔سعودی عرب سی پیک میں پارٹنر ہوگا ، میڈیا کو اگر کسی بات کی سمجھ نہ آئے تو ہمیں کال کر پوچھ لیاجانا چاہئے کیونکہ ہم کو ئی مسلم لیگ ن کے وزراءنہیں ہیں۔ ہم نے سعودی عرب سے درخواست کی تھی کہ سی پیک میں سرمایہ کاری کریں ، اس حوالے سے سعودی عرب اتنا سرگرم ہے کہ ان کا جو وفد اکتوبر کے وسط میں آنا تھا وہ ستمبر میں ہی آگیا اور اب اماراتی وفد بھی سرمایہ کاری کے لئے آئے گا ۔ہم نے دیگر ممالک سے بھی کہاہے کہ سی پیک میں سرمایہ کاری کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ مغرب سی پیک کو ایک سٹریٹیجک پروجیکٹ کے طور پر دیکھتاہے جبکہ ہم اس کو اکنامک پروجیکٹ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ فنانشل ٹائمز میں چھپنے والی خبر کو ترجیح دی جاتی ہے لیکن میر ی درخواست ہے کہ پاکستان میں ہمارا وزیر جو تردید کررہاہے اس کوبھی تھوڑی ترجیح دیدیں۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے کہاہے کہ نوازشریف کے لگائے ہوئے پروجیکٹس کا آڈٹ ہم کریں گے اور جب ہمارے پراجیکٹس کے آڈٹ کی باری آئے گی تو اپوزیشن کا چیئر مین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی بنادیا جائے ۔ شہبازشریف کیوں اتنے سرگرم ہیں پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا چیئر مین بننے کیلئے ؟ اب کیا نوازشر یف کے پراجیکٹس کا آڈٹ شہبازشریف سے کرائیں گے ۔ انہوں نے کہ ہر چیز کا بیڑا غرق کیا گیاہے اور کب تک ہر بات پر سمجھوتہ کیا جاتا رہے گا ؟مختلف پارٹیوں میں رہنے سے متعلق سوال پر فواد چودھری نے کہا کہ میرا خاندان سوا سو سال سے سیاست میں ہے ۔ سیاست ایک بہتا دریا ہے جس میں نیا پانی ہوتا ہے اور نئے واقعات ہوتے ہیں، مشرف کی حکومت میں میں ایک دن بھی نہیں رہا لیکن جو لوگ ان کی حکومت میں تھے وہ ن لیگ کی حکومت میں بھی بیٹھے ہوئے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اکھٹے ہورہے ہیں اور یہ پہلے بھی اکٹھے تھے ۔ آصف زرداری نے پیپلز پارٹی کا جو حال کردیاہے اس کے پلے ہی کچھ نہیں رہا ۔ ہم عوام کے نمائندہ ہیں اور لوگوں کے ساتھ جارہے ہیں۔ خورشید شاہ کمیٹی نے ایک لاکھ 63ہزار آدمیوں کو 1996سے مستقل کردیا ، ان لوگوں میں کئی ایسے ہیں جو ایک دن بھی ملازمت پر نہیں گئے ، انہوں نے فوائد لئے اور گھر چلے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ کے چھ بھائی پی آئی اے میں ہیں اور میں نے ان کا کیس ایف آئی اے کوبھجوا دیاہے ۔بیرون ملک موجود 220ارب ڈالر کے پاکستان واپس لانے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ اعداد وشمار تحریک انصاف نے نہیں دیئے تھے بلکہ ایف بی آر اور اسحاق ڈار نے دیئے تھے ، اسحاق ڈار سچی بات نہیں کرتے اس لئے ان کے اعداد وشمار بھی درست نہیں ہونگے ، البتہ حکومت کی جانب سے بیرون ملک سرمائے کی پاکستان واپسی کے حوالے سے کام جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کا تعلق کرپشن کے حوالے سے ہے ، برطانیہ سے مجرمان کی تحویل کے معاہدے کے بعد اسحاق ڈار بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہونگے ، اسحاق ڈار سے ہماری دلچسپی اس لئے ہے کہ ان کے پاس عوام کا پیسہ ہے ۔ پرویز مشرف کا کیس سیاسی ہے ، ان کے حوالے سے عدالت جانے اور مشرف جانے ، ہم عدالت کے حکم پر عمل در آمد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پراسیکیوشن ہےں اور ہماری پوری نیت ہے کہ ہم نوازشریف کو دوبارہ جیل پہنچائیں گے ، ہر پارٹی میں اندرونی سیاست ہوتی ہے جس کو پارٹی پالیٹکس کہتے ہیں اور یہ جمہوریت کاحصہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین ایک عقلمند آدمی ہیں اور تحریک انصاف کوکھڑا کرنے میں ان کا ایک کردارہے اور اگر اب ان سے کسی معاملے میں ذاتی رہنمائی لی جاتی ہے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔جہانگیر ترین کا ایک پیسہ بھی غیر قانونی طور پر باہر نہیں گیا بلکہ سٹیٹ بینک کے ذریعے باہر گیاہے ۔ ان پر کرپشن کا الزام نہیں ہے بلکہ بچوں کی جائیداد ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ڈی پی او قصور کے تبادلے کے معاملے پر مجھے پنجاب حکومت کے موقف حیرانی ہے ، پنجاب حکومت میں ڈی پی او کا تبادلہ وزیر اعلیٰ کرتاہے اور آئی جی کو یہ اختیار ہی نہیں ہے ، عثمان بزدار نے ڈی پی او قصورکا تبادلہ قانونی طور پر کیاہے ۔ سپریم کورٹ میں پنجاب حکومت کا موقف تگڑا ہونا چاہئے تھا ۔ پولیس کے سیاسی مداخلت سے پاک ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پولیس اور انتظامیہ اپنی ریاست ہی قائم کردے ،اس طرح ملک نہیں چل سکتا، اگر تمام کام بیورو کریٹس نے ہی کرنے ہیں تو پھر عوامی نمائندوں کا کردار کیاہے ، ڈی پی او قصور کے معاملے میں تمام حقائق سپریم کورٹ کے سامنے رکھے جاتے تو یہ معاملہ حل ہوجاتا ۔
 عمران خان کے نزدیک وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے سب سے اہل آدمی عثمان بزدار ہیں اور اس کا اظہار انہوں نے اپنے پیغام میں بھی کیاتھا ، وزیر اعظم کپتان ہیں، عثمان بزدار پارٹی میں جہانگیر ترین کے ریفرنس سے آئے تھے لیکن یہ کہنا کہ جہانگیر ترین وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی موجودگی میں صوبہ چلائیںگے یہ ناممکن ہوتاہے ، وزیر اعلیٰ وزیر اعلیٰ ہی ہوتا ہے ، عثمان بزدار کوبہت بڑا عہدہ ملاہے اور ان کواپنی کاکردگی دکھانے کا موقع بھی ملاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لئے تین اداروں کا اکٹھا ہوناضروری ہے ، اگر ان اداروں میں باہمی تعاون نہ ہوتو یہ نظام پھنس جاتاہے اور آگے نہیں چلتا ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات کا کام بہت زیادہ ہے لیکن تنخواہ بہت کم ہے جو پونے دولاکھ کے قریب ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں