صوبائی حکومت کو اختیار دے دیا گیا کہ وہ جائیداد فروخت کرے یا اپنے پاس رکھے
اسلام آباد(2اکتوبر۔2018ء) حتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ سنا دیا ہے،عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا ہے۔ فیصلہ احتسابعدالت کے جج محمد بشیر نے سنایا۔ عدالت نے سابق وزیر خزانہ کی جائیداد نیلام کرنے کی نیب کی درخواست منظور کر لی ہے۔ احتساب عدالت نے گاڑیاں اور گلبرگ والی جائیداد فروخت کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ بینک اکائونٹس کو صوبائی حکومتوں کو اپنی تحویل میں لینے کا حکم دیا ہے۔
احتساب عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، احتساب عدالت نے جائیداد کی قرقی کیلئے نوٹس کی تعمیلی رپورٹ مانگ رکھی تھی.
گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق کی درخواست پر جج محمد بشیر نے سماعت کی.
گزشتہ سماعت پراسحاق ڈار کی جائیدادکی تفصیلات پیش کی گئی تھیں جس کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کے دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہیں جبکہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت بھی ہے. اسحاق ڈار کے گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں جبکہ اسلام آباد میں بھی چار پلاٹس ہیں جبکہ اسحاق ڈاراور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں تین لینڈکروزر گاڑیاں ہیں.


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں