الیکشن کمیشن میں انتخابی عذرداریوں سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی،چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں 5رکنی کمیشن نے سماعت کی
الیکشن کمیشن نے علیم خان کے خلاف سیشن کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سردار ایاز صادق کی درخواست منظور کرلی۔
الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ علیم خان نےپرانی حلقہ بندیوں کے تحت این اے 120کا انتخاب کالعدم قرار دینے کے لیے جعلی حلف نامے جمع کرائے۔
علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 259 میں دوبارہ انتخابات کروانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، اس حلقے میں دوبارہ الیکشن کرنے کی درخواست میر باز خان کیتھران کی جانب سے دائر کی گئی ۔
میر باز خان کیتھران کےوکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ این اے 259 کے نتائج میں انتخابی بے ضابطگی اور دھاندلی ہوئی،انتخابات کا نتیجہ 28 جولائی کو بتایا گیا کہ شاہ زین بگٹی کامیاب ہوئے۔
وکیل نے مزید کہا کہ 27جولائی کو سبّی ڈویژن کے کمشنر نے رپورٹ دی، جس میں کہا گیا کہ شاہ زین بگٹی ریٹرننگ افسر کے دفتر کے چکر لگا رہے ہیں۔
میر باز کیتھران کے وکیل نے استدعا کی ہم نے پری پول سے متعلق 15 اگست کو درخواست دائر کی تھی، این اے 259 کا فارم 45 آج تک ویب سائٹ پر نہیں ڈالا گیا ،لہٰذا الیکشن کمیشن پورے حلقے میں انتخابات دوبارہ کروائے۔
الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسر سے جواب طلب کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا اور سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں