They are 100% FREE.

جمعہ، 25 اکتوبر، 2019

اراکین پارلیمنٹ کے اثاثوں میں ممنوعہ ہتھیاروں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے سابق صدر آصف علی زرداری کے پاس 1 کروڑ 66 لاکھ روپے مالیت کے100سے زائد ہتھیار موجود ہیں

اراکین پارلیمنٹ کے اثاثوں میں ممنوعہ ہتھیاروں کی موجودگی کا انکشاف ..
اسلام آباد :اراکین پارلیمنٹ کے اثاثوں میں ممنوعہ ہتھیاروں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے بہت سے سیاستدانوں کے پاس بہت زیادہ مقدار میں اسلحہ موجود ہے اور اس اسلحے میں ممنوعہ ہتھیار بھی شامل ہیں۔ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے 2018 میں ظاہر کیے گئے اثاثہ جات کے تفصیلی جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے اراکین پارلیمنٹ کی ملکیت میں متعدد ممنوعہ اور غیر ممنوعہ ہتھیار موجود ہیں۔
ان ہتھیاروں میں جرمن جی-3 بیٹل رائفل اور ایم پی-5 سب مشین گنز سے لے کر روسی ساختہ اے کے-47 کلاشنکوف بھی شامل ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے پاس 1 کروڑ 66 لاکھ روپے مالیت کے100سے زائد ہتھیار موجود ہیں۔ مختلف سیاستدانوں کے پاس مختلف میعار کی شاٹ گنز سے لے کر آسٹرین گلوک اور روسی ساختہ میکاروف پستول بھی ان کے اسلحہ خانے کا حصہ ہیں۔
جن 99 اراکین نے اپنے اثاثوں میں ہتھیاروں کو ظاہر کیا ہے ان میں سے اکثریت نے مبہم تفصیلات فراہم کیں جس میں ہتھیاروں کے نمبر یا ساخت نہیں بتائی گئی تو کئی افراد نے اس کی مالیت کا ذکر نہیں کیا اور دعویٰ کیا کہ یہ ہتھیار یا تو انہیں وراثت میں ملے یا تحفے میں ملے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے 19 اراکین، 10 سینیٹرز، سندھ اسمبلی کے 47 اراکین، پنجاب اسمبلی کے 9 اراکین، بلوچستان اسمبلی کے 8 اراکین جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے 6 اراکین نے اپنے اثاثہ جات میں ہتھیار بھی ظاہر کیے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی کے ظاہر شدہ اسلحے کی مالیت 50 لاکھ روپے ہے۔ اس حوالے سے خیبرپختونخوا کے ایک رکن قومی اسمبلی نے بتایا ہے کہ جو کچھ منتخب اراکین نے ظاہر کیا کہ وہ سمندر کے مقابلے قطرے کی مانند ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکے پاس درجنوں ہتھیار موجود ہیں لیکن کبھی انہیں اپنے اثاثوں مں ظاہر نہیں کیا کیوں کہ اکثر اراکین سمجھتے ہیں کہ ان کی زندگی کو لاحق خطرات اور سیکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر ہتھیار رکھنا ضروری ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں