They are 100% FREE.

اتوار، 27 اکتوبر، 2019

مودی اگرسمجھتا ہے کہ ان کا پیکج کشمیریوں کو پسند ہے تومقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کروا کے دیکھ لے، ۔وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا پیغام

وزیراعظم عمران خان کا مودی کو مقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کروانے کا چیلنج
لاہور: وزیراعظم عمران خان نے مودی کو مقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کروانے کا چیلنج دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی اگرسمجھتا ہے کہ ان کا پیکج کشمیریوں کو پسند ہے تومقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کرواکے دیکھ لے، جب تک کشمیریوں کو ان کاحق نہیں مل جاتا پورا پاکستان ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔انہوں نے آج 27اکتوبر کو یوم سیاہ کشمیر کے موقعے پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اپنے پیغام میں بتایا کہ آج میرے خطاب کا مقصد کشمیریوں کو پیغام دینا ہے کہ ہمارے سارے صوبے اور عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
آج دنیا میں27اکتوبرکو یوم سیاہ کشمیرمنایا جارہاہے جب کشمیر میں ہندوستان کی فوجیں اتریں۔کشمیریو ں کو کبھی حق نہیں ملا کہ وہ فیصلہ کریں وہ پاکستان یا ہندوستان میں کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، لیکن ان کے ساتھ ہمیشہ دھوکہ دہی کی گئی۔
اس آزادی کی تحریک میں ایک لاکھ کشمیری شہید ہوچکے ہیں، عالمی دنیا نے نوٹس لینے کی بجائے خاموشی اختیار کی۔
مودی نے دوسری بارالیکشن جیت کر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کی اورکشمیرمیں کرفیو نافذ کردیا۔اب لوکل گورنمنٹ کے الیکشن میں بی جے پی بری طرح پٹ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو پیغام دیتا ہوں ، پورا پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے، اقلیتیں، بچے، بوڑھے خواتین سب کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں اقوام متحدہ میں دنیا کے بڑے بڑے لیڈز کو کشمیر کے بارے میں آگاہ کیا ۔
انہوں نے کہا کہ نریندرمودی اگرسمجھتا ہے کہ ان کا پیکج کشمیریوں کو پسند ہے تومقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کروادے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں بیانات سن رہا ہوں کہ کشمیر میں جہاد کرنا چاہیے، پاکستانی فوج کشمیرمیں چلی جائے یا ہمیں ہتھیار اٹھانے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ غور سے سن لیں!کشمیر میں جہادکرنے اور فوج بھیجنے کی بات کرنے والے کشمیریوں اور پاکستانیوں دونوں سے دشمنی کررہے ہیں، ہندوستان یہی توچاہتا ہے، اسی لیے وہاں ہندوستان نے9لاکھ فوج رکھی ہوئی ہے تاکہ وہ دہشت پھیلائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہوسکتا ہے ہندوستانی خود ہی پلوامہ جیسا کوئی واقعہ کروائے۔ مودی حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان کو کسی طرح ذمہ دار ٹھہرائے، تاکہ دنیا کی نظریں کشمیر سے ادھر ہوجائیں۔اس لیے میں باربار کہتا ہوں کہ یہ سیاسی تحریک ہے۔ہم نے ان کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرنی ہے۔ میں کشمیریوں کا وکیل، ترجمان اور سفیر ہوں، کشمیریوں کو جو اقوام متحدہ کی قومی سلامتی نے حق دیا تھا کہ وہ اپنے مستقل کا فیصلہ کریں، جب تک کشمیریوں کو یہ حق نہیں مل جاتا پورا پاکستان آپ کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں