They are 100% FREE.

جمعہ، 25 اکتوبر، 2019

نوازشریف کی صحت کیلئے آئندہ 24 گھنٹے تشویشناک ہیں، حکومت نے لاہورایئرپورٹ پرجیٹ طیارہ الرٹ کردیا ہے، تاکہ وہ کہہ سکیں ہم نے جو کرنا تھا کردیا،..نبیل گبول

نوازشریف کی صحت کیلئے آئندہ 24 گھنٹے تشویشناک ہیں، نبیل گبول
لاہور: پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء نبیل گبول نے کہا ہے کہ نوازشریف کی صحت کیلئے آئندہ 24 گھنٹے تشویشناک ہیں، حکومت نے لاہورایئرپورٹ کو جیٹ طیارہ الرٹ کھڑا کردیا ہے، تاکہ وہ کہہ سکیں ہم نے جو کرنا تھا کردیا، اب اللہ کی مرضی، افسوس ہوتا ہے ایٹم بم دینے والے ذوالفقار بھٹو کا قتل ہوا، جب کہ ایٹمی دھماکے کرنے والے کومیڈیکل گراؤنڈ پر ماررہے ہیں؟انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان گرے تھے تونوازشریف نہ صرف ان کو ہسپتال ملنے گئے بلکہ ان کے گھر بنی گالہ بھی گئے تھے۔
لیکن آج نوازشریف کی صحت کیلئے آئندہ 24گھنٹے تشویشناک ہیں،حکومت نے لاہورایئرپورٹ کو جیٹ طیارہ الرٹ کھڑا کردیا ہے، تاکہ وہ کہہ سکیں ہم نے جو کرنا تھا کردیا، اب اللہ کی مرضی، افسوس ہوتا ہے ایٹم بم دینے والے ذوالفقار بھٹو کا قتل ہوا، جب کہ ایٹمی دھماکے کرنے والے کومیڈیکل گراؤنڈ پر ماررہے ہیں؟نبیل گبول نے کہا کہ عمران خان کو اس چیز کا احساس ہونا چاہیے کہ اگر نوازشریف کو کچھ ہوا تو عمران خان کی حکومت نہیں بچے گی، سارا ملبہ ان کے اوپر آئے گا۔
کیونکہ آج ایک بیٹی کو باپ سے نہیں ملنے دیا جارہا، مجھے بے نظیر کی باتیں یاد آرہی ہیں۔جب ذوالفقار بھٹو کو پھانسی دیا جارہا تھا تو بینظیر بھٹو کو ان کے باپ کے گلے نہیں ملنے دیا گیا تھا، آج عمران خان آپ دوسرے ڈکٹیٹربن گئے ہیں؟ ایک سویلین ڈکٹیٹربن گئے ہیں،آپ کو آنے والا کل نظر نہیں آرہا، ویسے آپ کہتے میں اللہ کا بندہ ہوں، ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں۔
نبیل گبول نے کہا کہ بڑا دکھ ہوتا ہے، عمران خان وہ عمران خان نہیں رہا، جس کو میں تین چار سال پہلے جانتا تھا۔ جب کہ ان کی ترجمان کہتی ہے نوازشریف کی یہ حالت پائے اور نہاری کھانے سے ہوئی ہے، ان کو شرم آنی چاہیے، ان کو بات کرنے کا بھی پتا نہیں ہے۔ اس موقع پر حکومتی رہنماء ندیم افضل چن نے کہا کہ ہم انسان پہلے اور سیاستدان بعد میں ہیں، لیکن پاکستان کی سیاست اور تاریخ دیکھیں تو یہاں ایک دوسرے کی مخالفت میں قوانین بنائے جاتے ہیں،جب بندہ حکومت میں ہوتا ہے تواس کی ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں۔معاشرہ عدل اور اخلاقیات کی بنیاد پر ہی قائم رہنا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں