وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمان ایل او سی پر دھرنا دیں حکومت مکمل ساتھ دیگی،جس طرح کی بھی مولانا کی حکمت عملی ہوگی ویسی ہی ہماری حکمت عملی ہوگی،مولانا کو کدھر روکنا ہے کیا کرنا ہے وقت پر بتائیں گے، مولانا کے مقاصد وہی ہیں جو را کے مقاصد ہیں،مسلم لیگ کی اکثریت نوازشریف سے اختلاف کر رہی ہے۔
ہفتہ کو وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ مولانا فضل الرحمان ایل او سی پر دھرنا دیں حکومت مکمل ساتھ دیگی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کی بات کرتا ہے اور مولانا پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کو کشمیر کے مسئلے پر حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : مجھے کالا پانی،گوانتا موبے لے جانا چاہتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے۔یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے ن لیگ گھبرا جائے گی تو ان کی بھول ہے۔نواز شریف
انہوںنے کہاکہ جس طرح کی بھی مولانا کی حکمت عملی ہوگی ویسی ہی ہماری حکمت عملی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ مولانا جو کہہ رہے ہیں کیا وہ کر بھی سکیں گے اسی طرح ہماری بھی حکمت عملی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ مولانا کو کدھر روکنا ہے کیا کرنا ہے وقت پر بتائیں گے۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اگر مولانا کو کوئی مسئلہ ہے تو بات کریں۔انہوںنے کہاکہ جس وقت نوازشریف نے کہا کہ سرحد کے اس پار اور دوسری پار سب لوگ ایک ہیں۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف نے جب دو قومی نظریہ کی نفی کی تب مولانا نے دھرنہ کیوں نہ دیا۔
انہوں نے کہاکہ لوٹ کھسوٹ میں ملوث افراد اور مولانا فضل الرحمان ریفرنس سے بچنا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آج کشمیر اور مولانا پر ہی جواب دونگا میڈیا اس تک ہی محدود رکھے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے دھرنے کے مقاصد بالکل واضح تھے اور مولانا کے پاس دھرنے کی وجہ کیا ہی ۔انہوں نے کہاکہ سرکاری اعزازیہ اور گھر لینے کے علاوہ مولانا فضل الرحمان کا کام ہی کیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے اسکول یونیورسٹی درگاہوں پر حملے ہوئے کبھی مولانا فضل الرحمان بولی ، کبھی بلوچستان میں دہشتگردی کرنے والے کلبھوشن کے خلاف بات کی ہی ۔ انہوںنے کہاکہ مولانا صاحب پاکستان بن چکا ہے آپ علماء اسلام پاکستان کی نمائندگی کریں۔انہوں نے کہاکہ مولانا کے مقاصد وہی ہیں جو را کے مقاصد ہیں۔انہوںنے کہاکہ آج دن تک اپوزیشن ایک پلیٹ فارم پر موجود ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر نواز شریف کہتے وہ بھی وہی لائن رکھتے ہیں جو مولانا کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ کی اکثریت نوازشریف سے اختلاف کر رہی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں