
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )کراچی کے ہسپتال میں سب جیل قرار دیے گئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلوں کی مبینہ برآمدگی کیس کے سلسلے میں اسسٹنٹ سپرنٹینڈنٹ سینٹرل جیل کوحراست میں لے لیا گیا۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق شرجیل میمن کے ذاتی ملازمین سمیت 6 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن میںہسپتال ملازمین اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز میں مشکوک سرگرمیاں نظر آئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوٹیجز میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے جانے کے بعد ایک تھیلا نیچے جاتا نظر آرہا ہے پھر ایک گھنٹے سے دو گھنٹوں کے بعد واپس آتا ہے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں :پاکستان کےمعروف عالمی شہرت یافتہ قاری قرآن مدینہ منورہ میں انتقال کر گئے، وہ کب سعودی عرب گئے اور کہاں کہاں خدمات سرانجام دیں ؟جان کر آپ بھی ان کی قسمت پر رشک کریں گے
دوسری جانب سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف سیکریٹری سندھ نے شرجیل میمن کے خون ٹیسٹ کی رپورٹ کو مشکوک قرار دیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے مکالمے کے دوران انہوں نے کہا کہ لگتا ہے رپورٹ میں ٹیمپرنگ ہوئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس سب جیل اورہسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجودہے، معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ دیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں