They are 100% FREE.

بدھ، 26 ستمبر، 2018

دو روز میں لاہور میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 22 ہزار موٹر سائیکل سواروں کا چالان ہوا

2 دنوں لاہور میں مال روڈ پر 4778 بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو بھاری جرمانے کئے گئے


لاہور(26ستمبر 2018ء) :دو روز میں ہیلمٹ نہ پہننے 22 ہزار موٹر سائیکل سواروں کا چالان ہوا۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں ہائیکورٹ کے حکم پر ہیلمٹ کی پابندی کے پہلے روز بھی بغیرہیلمٹ موٹرسائیکل چلانےپر8 گھنٹوں میں 5 ہزار315 افرادکےچالان کیے گئے تھے۔اور اب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور میں ہیلمٹ نہ پہننے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

اور دوسرے دن بھی کئی ہزار موٹر سائیکل سواروں کا چالان کیا گیا۔ دو روز میں ہیلمٹ نہ پہننے 22 ہزار موٹر سائیکل سواروں کا چالان ہوا۔ لاہور ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمدسے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف ٹریفک آفیسر لاہورکیپٹن(ر)لیاقت علی نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔۔لاہور ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمد سے متعلق کیس میں سی ٹی او لاہور کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی ، جس کے مطابق دو روز میں ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر 22 ہزار سے زائد موٹرسائیکل سواروں کے چالان کئے گئے۔


رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر مال روڈ پر بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کا داخلہ بند کیا گیا ہے، 2 دنوں میں مال روڈ پر 4778 بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو بھاری جرمانے کئے گئے جبکہ مجموعی طور پر لاہور میں 22246 بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کو چالان ٹکٹ جاری کئے گئے۔۔عدالت نے مزید ہدایت کی کہ مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ، فیروزپور روڈ سمیت اہم شاہراہوں پر بھی کارروائی جاری رکھی جائے، اگلے ہفتے سے جیل روڈ پر بھی بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کا داخلہ بند کیا جائے۔

واضح رہے کہ ترجمان کے مطابق پنجاب سیف سٹیزاتھارٹی اورلاہور سٹی ٹریفک پولیس کے اشتراک سے الیکٹرانک چلاننگ کا آغاز کیا گیا ہے ۔ ای چالان پرٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی تصاویر بھی دیکھی جا سکیں گی۔۔۔ٹریفک قوانین کی خلاف ورز ی پر جرمانے اور سزائیں موٹر وہیکل آرڈیننس ورولزکے تحت ہونگی۔

ترجمان کے مطابق ابتدائی طور پر جرمانہ بنک آف پنجاب میں جمع ہو گا جبکہ جرمانے کی رقم جمع کروانے کے لیے نیشنل بینک آفپاکستان کو بھی سسٹم میں شامل کیا جا رہا ہے۔۔۔جرمانہ دس دن کی مقررہ مدت میں ادا کرنا لازمی ہوگا۔ مسلسل خلاف ورزی اور جرمانہ ادانہ کرنے کی صورت میں گاڑی کو قبضے میں لیا جاسکتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں