They are 100% FREE.

اتوار، 23 ستمبر، 2018

پنجاب حکومت میں علیم خان زیادہ۔۔۔“سینئر تجزیہ کار مجیب الرحما ن شامی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو درپیش پیچیدہ صورتحال کی ایسی عکاسی کردی کہ خودعثمان بزدار بھی حیران رہ جائیں گے


لاہور : کہنہ مشق صحافی ، معروف دانشور اور سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہاہے کہ پنجاب میں حکومت عمران خان کی نگرانی میں چل رہی ہے ، اقتدار بٹا ہوا نظر آتاہے ، طاقت کے کئی مراکز ہیں ، علیم خان زیادہ بااختیار نظر آتے ہیں،عثمان بزدار کی کوشش ہے کہ سب کے ساتھ تعلق پیدا کرلیں۔

دنیا نیوز کے پروگرام ”ٹو نائٹ ودھ معید پیر زادہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ پنجاب حکومت عمران خان کی نگرانی میں چل رہی ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار تحریک انصاف میں نئے ہیں۔ اس لئے پارٹی کے اندر لابیز سے ان کی بے تکلفی نہیں ہے اور وہ ان سے واقف ہونے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس لئے بہت سے لوگ عمران خان کو براہ راست رپورٹ کرتے ہیں،پنجاب میں اقتدار کئی جگہ بٹا ہوا نظر آتاہے اور عثمان بزدار کی کوشش ہے کہ وہ سب کے ساتھ تعلق پیدا کرلیں اور اپنی جماعت اور اتحادیوں کے ساتھ ایک توازن پیدا کرلیں اور اس میں وہ لگے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ اس وقت پنجاب میں کئی پاور سنٹرز ہیں لیکن اس کے باوجود وزیر اعلیٰ کو نظر انداز کرکے کوئی وزیر اپنا کام جاری نہیں رکھ سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب میں سارا زور بلدیاتی نظام لانے پر ہے کیونکہ جب یہ نظام وجودمیں آئے گا تو تحریک انصاف پنجاب میں اپنی جڑیں مضبوط کرسکے گی ۔ اس حوالے سے علیم خان پیش پیش ہیں جس سے لگتاہے کہ وہ زیادہ با اختیار ہیں کیونکہ وہ متحرک زیادہ ہیں۔
مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے قائدین کا خیال ہے کہ نیا بلدیاتی نظام لاکر وہ پارٹی کو بہتر طریقے سے منظم کرکے مسلم لیگ ن سے سپیس لے سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس نے دہشتگردی کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ پنجاب کے پولیس افسر اور جوان اپنی تربیت کے حوالے سے کم نہیں ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ ان کو کس قسم کی خود مختاری دی جاتی ہے ،اگر ساری چیزیں قانون کے مطابق تبدیل کردی جائیں گی تو پھر پنجاب میں پولیس بھی بہتر طریقے سے کام کرسکے گی ۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی نگرانی کا انتظام بھی کرنا پڑے گا ، پولیس کو اختیار دیں لیکن اس کو جوابدہ بھی بنایا جائے ، اس لئے قانون میں کچھ ایسا کرنا پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں برطانوی حکومت کے تسلسل کوتوڑا نہیں گیا ، یہ ہمارے سول ڈھانچے کی کمزوری رہی ہے ۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ان اداروں کے ذریعے حکومت نہیں کرنے کی چاہئے بلکہ ان کو آزادی دینی چاہئے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں