They are 100% FREE.

جمعرات، 27 ستمبر، 2018

ٹرمپ کا چین پر وسط مدتی امریکی انتخابات میں دخل اندازی کا الزام


امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ چین امریکہ کے مستقبل قریب میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں دخل اندازی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ بات عالمی رہنماؤں کے سامنے نیویارک میں اقوام متحده سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ’وہ مجھے جیتنے نہیں دینا چاہتے کیونکہ میں پہلا امریکی صدر ہوں جس نے کاروباری مسئلے پر انہیں چیلنج کیا ہے۔‘
تاہم، ٹرمپ نے اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
چینی وزیر خارجہ نے ٹرمپ کے دعوے کو 'بے بنیاد الزام' قرار دے کر مسترد کردیا. امریکہ میں وسطی مدتی انتخابات 6 نومبر کو ہونے ہیں۔
ایٹمی، کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کو روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا، لیکن اس موقع پر ٹرمپ چین کو نشانہ بنایا۔
انھوں نے کہا،’ افسوس ناک بات ہے کہ ہمیں علم ہوا ہے کہ چین نومبر میں ہمارے آنے والے انتخابات میں میری انتظامیہ کے خلاف مداخلت کی کوشش کر رہا ہے۔`
ٹرمپ نے کہا، ’وہ نہیں چاہتے کہ میں جیتوں کیونکہ میں پہلا صدر ہوں جس نے تجارت کے معاملات پر چین کو چیلنج کیا ہے، ہم تجارت میں بھی جیت رہے ہیں اور ہم ہر سطح پر ان سے جیت رہے ہیں۔‘
’ہم نہیں چاہتے کہ وہ ہمارے آئندہ انتخابات میں مداخلت کریں۔‘
ٹرمپ کے الزامات کے جواب میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا، ’چین نے ہمیشہ دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے اصول پر عمل کیا ہے، یہ چینی خارجہ پالیسی کی روایت ہے۔‘
یی نے کہا، ’ہم نے دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی ہے اور نہ ہی ہم ایسا کریں گے، ہم چین پر غیر منصفانہ الزامات قبول نہیں کر سکتے ہیں۔‘
اس کے بعد، ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر چینی اخبار کی تصاویر کلپیاں شیئر کیں اور انہیں 'پروپیگینڈا قرار دیا۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ جب ٹرمپ انتظامیہ نے چین پرامریکی انتخابات میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔
گذشتہ ماہ، امریکی نیشنل سیکورٹی ایڈوائسر جان بولٹن نے کہا تھا کہ روس، شمالی کوریا، ایران اور چین امریکی انتخابات میں مداخلت کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
اس سے پہلے ایک دن، ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں تقریر میں چین کے تیئں اپنے سخت رویہ کو مسترد کیا تھا۔

اب چین اور امریکہ تعلقات کیسے ہیں؟

پچھلے چند مہینوں میں، تجارت جنگ امریکہ اور چین کے درمیان گہری ہوئی ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمد پر محصولات لگا رہے ہیں۔
ستمبر میں، ٹرمپ انتظامیہ نے چینی مصنوعات کے لیے 200 ارب ڈالر فیس کا حکم دیا۔
یہاں تک کہ اس سے پہلے، امریکہ نے چین کی مصنوعات پر 50 ارب ڈال دوسرے کی درآمد پر محصولات لگا رہے ہیں۔
ستمبر میں، ٹرمپ انتظامیہ نے چینی مصنوعات کے لیے 200 ارب ڈالر فیس کا حکم دیا۔
یہاں تک کہ اس سے پہلے، امریکہ نے چین کی مصنوعات پر 50 ارب ڈالر کی ایک درآمدی ڈیوٹی عائد کی  ر کی ایک درآمدی ڈیوٹی عائد کی تھی اور جواب میں، چین نے اسی طرح کی مصنوعات پر بھی محصولات عائد کر دیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں