They are 100% FREE.

منگل، 4 ستمبر، 2018

سیول کے عوامی ٹوائلٹس میں خفیہ کیمروں کے لیے روزانہ کھوج


جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے عوامی ٹوائلٹس میں خفیہ کیمروں کے لیے روزانہ جانچ کی جائے گی۔
جنوبی کوریا میں بیت الخلا اور لباس تبدیل کرنے کے کمروں میں خفیہ کیمروں کا نصب کیا جانا ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جہاں گذشتہ برس جاسوس کیمروں سے بننے والی پورن ویڈیو کے 6000 واقعات سامنے آئے۔
یہ ویڈیو عموماً آن لائن اپ لوڈ کر دی جاتی ہیں جن کے بارے میں متاثرہ خواتین کو علم بھی نہیں ہوتا۔
رواں برس کے آغاز میں دسیوں ہزار خواتین نے ان خفیہ کیمروں کے خلاف احتجاج کیا جس کے دوران ایسے پیغامات اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’میری زندگی تمہارے لیے پورن نہیں ہے۔‘


انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ خواتین مسلسل اس خوف میں جی رہی ہیں کہ کہیں کسی خفیہ کیمرے اس ان کی عکس بندی کا فلم بندی نہ کی جا رہی ہوں۔

South Korean women protest against sexism and hidden camera pornography, holding signs reading "my life is not your porn", 4 August 2018تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionان خفیہ کیمروں کے خلاف خواتین کے احتجاج بھی کیا
ان خفیہ کیمروں کا نشانہ بننے والے افراد میں 80 فیصد خواتین ہیں۔
خبررساں اداے ژنہوپ کے مطابق سیول میں موجود عوامی ٹوائلٹ کا اب تک مہینے میں ایک بار معائنہ کیا جاتا تھا۔
تاہم اب ان ٹوئلٹس کی صفائی کرنے والے عملے کو بھی روزانہ ان کیمروں کے لیے جانچ کرنا ہوگی۔
اس سے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ اس کام میں ملوث افراد کو پکڑنا مشکل ہے کیونکہ وہ کیمرہ نصب کرنے کے پندہ منٹ بعد اسے ہٹا بھی سکتے ہیں۔
A still from the video, showing a woman's legs, shot from behind her on an escalatorتصویر کے کاپی رائٹSOUTH KOREA POLICE
گذشتہ برس خفیہ کیمروں سے منسلک جرائم کے لیے 5400 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ان میں سے بھی محض دو فیصد کو جیل ہوئی۔
ژنہوپ کے مطابق 50 حکومتی اہلکاروں کو خاص طور پر خفیہ کیمروں کی تلاش کے لیے مختص کیا گیا لیکن دو سال میں انہیں کوئی کیمرہ نہیں ملا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں