They are 100% FREE.

پیر، 1 جولائی، 2019

آصف زرداری جیل سے باہر نہیں آسکیں گے ، وزیر داخلہ

وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر)اعجاز شاہ نے کہاہے کہ آصف زرداری جیل سے باہر نہیں آئیں گے ، عمران خان حکومت چھوڑ دیں گے لیکن کسی کو این آر او نہیں دیں گے ، اسحاق ڈار کوواپس لائیں گے ۔ دنیا نیوز کے پروگرام ”آن دا فرنٹ“میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ ہم لوگوں پر الزامات لگانے میں بڑے شیر ہیں، اس کی بڑی وجوہات ہیں کہ مجھ پر الزامات لگائے جاتے ہیں ، میں نے اپنے کیئر یر میں بڑے سخت وقت کا سامنا کیاہے اور بڑے دھکے کھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشرف ہمارے انسٹریکٹر تھے ،میں نے مشرف کوخوشخبری سنائی تھی کہ آپ کو آرمی چیف بنایا جارہاہے ، میرے مشرف سے غیر معمولی تعلقات تھے جس کی وجہ سے میں نے ان کو یہ بتا دیا اور ہما مشرف کے سر پر بیٹھ گیا ۔ ضیاءالدین بٹ کی جانب سے لگائے جانیوالے کے حوالے سے سوال پر اعجاز شاہ نے کہا کہ اگر میں نے کچھ کیا ہوتا تو جب ان کو 12اکتوبر کو آرمی چیف بنایاگیا تھا تو وہ موقع ہی نہ آتا ، فوج نے کو اس لئے کیا کہ مشرف اور نواز شریف کے درمیان پہلے دن سے ہی مس انڈرسٹینڈنگ شروع ہوگئی تھی ، جب مشرف کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف بنایا گیاتو مسئلہ ختم ہوگیا تھا لیکن نواز شریف کا ایک ذہن ہے ، مشرف صرف اکیلے شخص ہی نہیں جن کی ان کے ساتھ نہیں بنی تھی ویسے نواز شریف کو جوایک بندہ ایک بارملے وہ ان کا گرویدہ ہوجاتاہے ، وہ بڑی ملنساز شخصیت کے حامل ہیں،فوج کے کومیں میرا کوئی رول نہیں تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ مشرف کو کے بعد جب مجھ کودوسرے دن ملے تو پریشان بھی تھے ، میں نواز شریف سے دوران حراست نہیں ملا اورنہ میں نے ان کو کوئی تھپڑ مارا ، اس کے بارے میں نواز شریف اور شہبازشریف سے پوچھا جا سکتاہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کااپنا دل نہ ہوتو میں دیکھتا ہوں کہ کوئی کسی کوکیسے توڑ سکتاہے؟یہ خوشی کی چوڑیاں ہیں جولوگ پہنتے ہیں، میں نے لوگوں کونہیں توڑا اور نہ میں نے ق لیگ بنائی ، اس لئے جو کام میں نے نہیں کیا ، اس کا کریڈٹ میں کیوں لوں؟میں چیلنج کرتا ہوں کہ میں نے کسی سے بدتمیز ی کی ہو،
 رانا ثنا ءاللہ کی چھترول میں نے نہیں کی ،جب میں نے چھترول والی بات کی تھی تو اس وقت میں وزیرداخلہ نہیں تھا بلکہ وزیر برائے پارلیمانی امور تھا ، ڈیرے پر بیٹھے ہوئے یہ بات کی تھی جومیرے وزیر داخلہ بنتے ہی لگا دی گئی ، لیکن میں نے اس کی تردید نہیں کی ۔وزیرداخلہ نے کہا کہ میں نے کبھی کسی سیاستدان کو تشدد کانشانہ نہیں بنایا بلکہ میں نے ان لوگوں کو ریلیف دیا ، جب بے نظیر ملک سے باہر چلی گئیں ، نواز شریف دس سال کے لئے باہرچلے گئے تو لوگ کیا پاگل تھے کہ نواز شریف کے ساتھ جانا تھا؟ فوج الیکشن کروا رہی تھی ، اس لئے لوگ خود جوق درجوق ق لیگ میں شامل ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کالعد م تنظیموں کی سپورٹ نہیں کی ، میں نہیں سپورٹ کرتا تھا بلکہ پوری دنیاکالعدم تنظیموں کی سپورٹ کرتی تھی ، یہ جہادی تھے اور ان کو جہادی بنایاکس نے تھا ؟ میں بے نظیر بھٹو سے زندگی میں ایک بار بھی نہیں ملا،2002کے الیکشن کے بعدامریکن آئے تو یہ کام شروع ہوگیا تھا کہ پاکستان میں لبرل جماعتوں کو آگے آنا چاہئے اور جب ق لیگ اور پیپلز پارٹی کو ایک ساتھ لے جانے کی کوشش کی گئی تو میں نے مخالفت کی کہ یہ ترتیب نہیں چلے گی اور یہی نظریہ پرویز الہٰی کا تھا لیکن پرویز الہٰی کو پیپلز پارٹی نے ڈپٹی پرائم منسٹر بنادیا لیکن میرے پیچھے اب تک لگے ہوئے ہیں، آصف زردار ی سے صرف جہاز میں ایک دوبار ہیلو ہائے ہوئی ہے ، بے نظیر بھٹو کو بیت اللہ محسود نے قتل کروایا تھا ۔اعجاز شاہ نے بتایا کہ جب چیف جسٹس افتخار چودھری کو بلایا گیا تو جمعہ کادن تھا، مشرف ، شوکت عزیز،جنرل کیانی ، جنرل حامد اور میں تھا کہ چیف جسٹس افتخار چودھری آئے تو ان کوبٹھایا گیا اور ہم ان کے پاس آگئے ، کچھ دیر بعد پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز بھی آئے ،اس کے بعد چیف جسٹس کو ان کے خلاف ریفرنس کے بارے میں مشرف نے بتایا اورافتخار چودھری چپ کرکے سنتے رہے ، جب مشرف نے ساری باتیں کرلیں تو مشرف نے کہا کہ یا آپ استعفیٰ دیدیں یامیں یہ ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل بھیجتا ہوں جب پر افتخار چودھری نے کہا کہ آپ جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیج دیں لیکن میں استعفیٰ نہیں دوں گا ۔اس پر مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز اٹھ کرچلے گئے ، یہ ریفرنس جنرل کیانی نے بنایا ہوا تھا اور وہی ان کومزید اس کے بارے میں بتارہے تھے ، میں اس وقت اٹھا اور چیف جسٹس کو پانی پلایااور چائے کی پیشکش کی لیکن ان کی جانب سے نہیں پی گئی ، ہم نے افتخار چودھری کوہراساں نہیں کیا البتہ سمجھا رہے تھے ، میں تو افتخار چودھری کے لئے پانی لیکر گیا اور اسی وجہ سے جب افتخار چودھری کی بیٹی کی شادی ہوئی تو میں وہاں بھی گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے افتخار چودھری کو ہٹا کرغلط کیا تھاجب اس قسم کا کام کرتے تھے تو چپ رہتے تھے ۔مشرف کے ٹرائل کے حوالے سے سوا ل پر ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف پر کوئی کرپشن کاالزام ہے ؟ کیاانہوں نے اپنے لوگوں کوکرپشن کرنے کیلئے کہا تھا ؟ کیا ڈالر اس وقت اس قیمت پر تھا جب وہ چھوڑ کرگئے تھے ؟ تو آرٹیکل 6کس پر لگایا جائے؟مشرف کا ٹرائل ہورہاہے ،اگر عمران خان مجھ سے پوچھیں گے تو میں کہوں گا کہ آپ کی پلیٹ پہلے ہی بھر ی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جنہوں نے کرپشن کی ہوئی ہے ، ا ن کوواپس لائیں گے ، اسحاق ڈار کوواپس لائیں گے ،آصف زرداری پر بہت مستحکم کیس ہے میرا نہیں خیال کہ اب وہ باہر آسکیں ۔ 
نواز شریف کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں نے اپنی ساکھ ختم کردی ہے کہ ہم پر کوئی اعتبار ہی نہیں کرتا ، اگر نواز شریف کوتین اٹیک ہوتے تو جیل سپر انٹنڈنٹ استعفیٰ دیکر گھر چلا جاتا ۔ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے موجودگی کے حوالے سے سوال پر اعجاز شاہ نے کہا کہ اسامہ بن لادن کہ پیچھے سارے ملکوں کی ایجنسیاں لگی ہوئی تھیں لیکن میرے علم میں یہ بات نہیں تھی ، اگر یہ بات میرے علم میں ہوتی تو میں پچاس ملین ڈالر لیتا جو اسامہ بن لادن پر انعام تھا ، مجھے تو ایبٹ آباد آپریشن پر بھی شک ہے ،یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک بندہ کسی گاﺅں میں چھ سال چھپا رہے ۔انہوں نے کہا اپوزیشن احتجاج کرنا چاہتی ہے تو کرے لیکن عوام کو نقصان نہیں ہونا چاہئے ، اگر احتجاج کے دوران پراپرٹی یاعوام کے جان و مال نقصان پہنچا تو قانون کی عملداری یقینی بنائی جائیگی 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں