سرگودھا یونیورسٹی کے زیر انتظام ایم اے کے امتحانات میں بوٹی مافیا کا راج، امتحانی سنٹر نمبر48 گورنمنٹ بوائز سکول واہ کینٹ نذد واہ گارڈن میں تعینات سپرنڈنٹ کی اقرباء پروری ، چند مخصوص طلباء کو نوازنے پر طالب علم سراپا احتجاج ،
یہ بھی ضرور پڑھیں : واہ کینٹ ڈاکووں کے نرغے میں ، لالہ زار کالونی میں یکے بعد دیگرے ڈکیتی کی دو وارداتیں ڈاکو لاکھوں روپے نقدی ، 27 تولے طلائی زیوارت لوٹ کر فرار ہوگئے
بد انتظامی اور حق دار طلباء کو دیوار سے لگانے کی پالیسی پر ایک طالب علم نے کنٹرولر آف ایگزامینیشن سرگودھا یو نیورسٹی کے فون نمبر 048-9230729 پر باقائدہ شکائت درج کرادی، تحصیل حسن ابدال کے رہائشی طالب علم عاطف خان جدون کا کہنا تھا کہ میں سرگودھا یونیورسٹی سے ایم اے اردو پرائیویٹ حیثیت میں کر رہا ہوں،دوران امتحان اس نے دیکھا کہ چند مخصوص طالب علموں کو مختص نشستوں سے اٹھا کرانھیں الگ نشستوں پر بٹھا یا گیا،اور انکو جوابی کاپی جو حل شدہ تھی اور کچھ ایسا مواد جو امتحان پاس کرنے کے لئے مددگار ثابت ہوسکتا تھا انکے ہاتھو ں میں تھما دیا،انکا کہنا تھا کہ یہ گھناونا طریقہ ان طلبا کے حق پر ڈاکہ کے مترادف ہے جو دن رات محنت کر کے امتحان دیتے ہیں،چند ضمیر فروش لوگ کس طرح ان حق دار طلباء کی حوصلہ شکنی کھلے عام کر رہے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی،مذکورہ طالب علی نے بد انتظامی کی بابت امتحانی سنٹر کے سپریڈ نٹ کو آگاہ کیا مگر اس پر اس بات کا کوئی اثر نہ ہوا اور الٹا پیپرز کینسل کرنے کی دھمکی دینے لگا،طالب علم نے کہا کہ میں نے اپنا فرض نبھاتے ہوئے یونیورسٹی میں کنٹرولر امتحانات کے نمبر پر اس واقعہ کی شکائت درج کرائی ہے
طالب علم نے وزیر اعظم عمران خان، چیف جسٹس آف پاکستان اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے مذکورہ امتحانی سنٹر میں چند مخصوص طلباء کو نوازنے کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے جبکہ سنٹر کے ذمہ داران کے خلاف سخت محکمانہ کاورائی کا بھی مطالبہ کیا ہے


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں