
لاہور۔ : بڑی مچھلیوں اور مگرمچھوں کی گرفتاری کا سلسلہ عروج پر ہے تاہم رانا ثناءاللہ کی گرفتاری پر ن لیگ نے طوفان مچا رکھا ہے۔رانا ثناءاللہ کی بیوی اور ن لیگ قیادت کی طرف سے بھی اس واقعے اور ریڈ کی ویڈیو سامنے لانے کے لیے اے این ایف کو کہا جا رہا ہے۔ویڈیو نہ بنانے پر متعلقہ ادارے کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی خوب تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : فیصل واوڈا نے ڈیفنس میں کس کے نام پر بے نامی پلاٹ خریدے ہوئے ہیں؟ تہلکہ خیز دعویٰ
اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کہتے ہیں کہ ویڈیو نہ آنے سے رانا ثناءاللہ کیخلاف ایکشن مشکوک ہو گیا۔ پہلے پنجاب پولیس سے ایسے کام کروائے جاتے تھے کیونکہ اس کا مخالفین کو مارنے کا ایک ریکارڈ ہے۔ کس کو نہیں پتا کہ رانا ثناءاللہکا سانحہ ماڈل ٹائون اور کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلق تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این ایف کے افسران نے مافیا سے جان پر کھیل کر ٹکر لی، ہمیں اپنے افسران کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
ہمیں اے این ایف کے افسران پر تنقید نہیں کرنی چاہیے ورنہ کوئی رول آف لا کے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے انٹرویو میں تیں خلاف ورزیاں کی گئیں تھیں، ایک تو وہ نیب کی تحویل میں ہیں، وہ تین کیمروں پر انٹرویو نہیں دے سکتے۔ نیب حراست میں موجود شخص کا سپیکر کی اجازت کے بغیر انٹرویو کیا گیا، تیسری خلاف ورزی پیمرا قوانین کی گئی تھی۔ نیب کے قید میں ایک قیدی کا انٹرویو کرنا پیمرا قوانین کی خلاف ورزی تھا، تاہم انٹرویو رکوانے میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں بحث چل رہی ہے کہ پل کے نیچے نشہ کرنے والوں کو حکومت کیوں نہیں پکڑتی؟ ان کو بھی پکڑیں گے لیکن پہلے سہولت کاروں کو پکڑنا ہے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : عمران خان ایڈھاک ازم پر زیادہ عرصہ حکومت نہیں چلاسکتے : سینیٹر سراج الحق

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں