They are 100% FREE.

ہفتہ، 6 جولائی، 2019

احتساب عدالت کے جج کو کونسی ویڈیو دکھا کر نوازشریف کیخلاف فیصلہ کروایا گیا؟ جج نے خود ہی تہلکہ خیز انکشاف کردیا، ہنگامہ برپا ہوگیا


لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ہنگامی پریس کانفرنس کی جس دوران انہوں نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کیخلاف فیصلہ سنانے والے جج کی ریکارڈنگ منظرعام پر لے آئیں۔ ناصر نامی شخص اور فاضل جج ملک ارشد کے درمیان یہ گفتگو ہوئی ۔
 مریم نوازشریف کی طرف سے سامنے لائی گئی ویڈیو کے مطابق فاضل جج کا کہناہے کہ ”وہ آواز نکلواتے ہیں جو نکلوانا چاہتے ہیں، میرے اتے مصیبت، ہوسکتاہے کہ بندہ زندہ رہنے کے قابل ہی نہی رہے ، اتنی بری صورتحال ہے ۔جج سے ناصرنامی شخص نے میسج بھجوانے کی بات کی تو انہوں نے بتایا کہ میسج نہیں، انہوں نے مجھے ایک جگہ بٹھایا ، ایک ویڈیو نکال کر لے آئے ، کہتے ہیں کہ چائے پئیں، ہم ایک سیکنڈ میں آرہے ہیں، ویڈیو چلا کے واپس آئے ، وہ دوچار منٹ چل کر بند ہوگئی، وہ واپس آئے اور کہاکہ خیریت ہے ناں، آپ ٹھیک ہیں، کوئی مسئلہ نہیں، چائے پئیں، بس ٹھیک ہے ،کوئی مسئلہ نہیں۔فاضل جج کاکہناتھاکہ تھوڑا ساسرکامسئلہ ہے ، پرسنل ویڈیو چل پڑی۔
مریم نواز کاکہناتھاکہ کسی کی ذاتی زندگی پر کوئی سوال نہیں اٹھانا چاہتی ، میں نہیں بتاناچاہتی کہ ویڈیو میں کیا تھا ، وہ اللہ اور جج کا معاملہ ہے ، جج کو بلیک میل کیاگیا۔ ناصرصاحب فرماتے ہیں کہ لگتا ہے کہ اب میری باری آگئی ، ویڈیو کہاں سے نکال لاتے ہیں،فاضل جج کاکہناتھاکہ میں خود حیران ہوں کہ پانچ یا دس سال پرانی ویڈیو ہے اور پورا ایگزیکٹ میٹیریل ہے ، سب لوگوں کا رکھا ہوتاہے ۔ناصر کاکہناتھاکہ مطلب یہ کہ ہماری بات مان لو؟ فاضل جج کاکہناتھاکہ نہیں نہیں ناں تو کر ہی نہیں کرسکتے ، اتنے بڑے بڑے لوگ چلے گئے ، میں تو کچھ بھی نہیں، ویڈیو کے بعد کہاکہ انصاف کرنا
یہ ہے وہ ویڈیو جس میں احتساب عدالت کا جج ارشد ملک اعتراف کر رہے ہے کہ اس نے نواز شریف کیخلاف فیصلہ دباو میں آکر دیا تھا اور ساتھ یہ بھی بتا رہا ہے کہ اسکے فیصلے کی غلطیوں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل کی سماعت میں نشاندہی کرکے بریت کی درخواست کریں

/>

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں