They are 100% FREE.

ہفتہ، 24 نومبر، 2018

اب کسی سرکاری ملازم کو ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن نہیں ملے گی بلکہ۔۔۔ حکومت نے ایسا کام کرنے پر غور شروع کردیا کہ نیا ہنگامہ برپا ہوگی



قومی سطح پر  اخراجات میں کمی کی نئی حکمت عملی کے تحت تنخواہوں اور پنشن کا بوجھ کم کرنے کیلئے سول سروس ریفارمز کے تحت سرکاری ملازمت سے ریٹائرمنٹ کی زیادہ سے زیادہ عمر 60سے کم کر کے 55سال کرنے اور مستقبل میں تمام پبلک سیکٹر کمپنیوں، کارپوریشنوں اور مالیاتی اداروں میں نجی شعبے کی طرز پر بغیر پنشن پرکشش تنخواہ اور الاﺅنسز پر نوکریاں دینے کی تجاویز ہیں۔
روزنامہ دنیا کے مطابق اس تجویز کے بارے میں آئی ایم ایف کو آگاہ کیا گیا ہے۔ اعلیٰ سطح پر تجویز کی منظوری سے وفاقی سیکرٹریوں کی بڑی تعداد ریٹائر ہوجائے گی۔ معاشی اور انتظامی اصلاحات کے ضمن میں یہ سب سے بڑی تجویز ہے جس پر عمل درآمد سے نہ صرف آئندہ 5سال بلکہ مستقبل میں بھی تنخواہوں، مراعات اور پنشن کے بجٹ میں نمایاں کمی کی جاسکے گی۔ سول اور ملٹری پنشن کے سالانہ اخراجات گزشتہ سال333.35ارب روپے تھے بڑھ کر 346ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، ملٹری پنشن 253ارب روپے سے بڑھ کر 259.77ارب روپے اور سول پنشن 80.35ارب روپے سے بڑھ کر 82.221ارب روپے تک جا پہنچی ہے۔ سول حکومت کے اخراجات کا حجم جو گزشتہ مالی سال کے اختتام پر 402.076ارب روپے تھا 463ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔ تجویز چاروں صوبوں میں بھی رائج کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں