They are 100% FREE.

پیر، 13 اگست، 2018

عابد شیر علی کی بطور وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ کا فیصلہ نہ ہونے پر دلچسپ تنقید

جو شخص اپنی رہاشں کا فیصلہ نہیں کر سکتا وہ ملک کیا چلانے گا۔ اللہ رحم کرے اس ملک پر، عابد شیر علی کا ٹویٹ


 پاکستان تحریک انصاف کے سربراہعمران خان نے الیکشن 2018ء میں جیت کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بطور وزیراعظم وزیراعظم ہاؤس نہیں رہیں گے بلکہ اس کو ایک تعلیمی ادارہ بنائیں گے۔اسکے بعد یہ سوال کیا جانے لگا کہ عمران خان بطور وزیراعظم کہاں رہیں گے۔۔پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے میڈیا پر آکر دو تین جگہیں بتائیں۔

ضرور پڑھیں: انگلینڈ نے بھارت کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد اننگز اور 159 رنز سے ہرا  دیا، میزبان ٹیم کو پانچ میچوں کی سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل 

تاہم ابھی تک یہ حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا کہ عمران خان بطور وزیراعظم کہاں رہیں گے۔اسی حوالے سے مخالفین نے بھی عمران خان پر تنقید کی ہے۔۔پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماعابد شیر علی کا ٹویٹر پیغام میں کہنا تھا کہ جو شخص اپنی رہاشں کا فیصلہ نہیں کر سکتا وہ ملک کیا چلانے گا۔ اللہ رحم کرے اس ملک پر۔

جو شخص اپنی رہاشں کا فیصلہ نہیں کر سکتا وہ ملک کیا چلانے گا۔ اللہ رحم کرے اس ملک پر
سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس پر دلچسپ قسم کے تبصرے کیے ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ اللہ نے رحم کر دیا ہے اس ملک پہ دیکھو کیسے مریم بی بی اور نواز انکل کو مستقل ٹھکانہ مل گیا ہے کیونکہ انکی لندن تو کیاپاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں ہے ۔ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ کیونکہ وہ تمہاری طرح عوام کے پیسے پر عیاشی نہیں کرے گا۔ اس لیے اس نے یہ فیصلہ کیا۔


جو شخص اپنی رہاشں کا فیصلہ نہیں کر سکتا وہ ملک کیا چلانے گا۔ اللہ رحم کرے اس ملک پر
Wo ap ki trha ghareb awam ka pesay ko. Ayashi mai ni urha sakta tb ni hota fesla


جو شخص اپنی رہاشں کا فیصلہ نہیں کر سکتا وہ ملک کیا چلانے گا۔ اللہ رحم کرے اس ملک پر
Allah ne reham KR Diya hai aur choron se jaan bakhshi ho gai hai
ایک صارف نے کہا کہ اللہ نے ہم پر رحم کر دیا ہے اور چوروں سے جان بخشی ہو گئی ہے۔
یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے وزارت عظمیٰ کا حلف اُٹھانے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس منتقل نہ ہونے کی بجائے بنی گالا رہنے کی بھی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ا تاہم اب سکیورٹی اداروں نے عمران خان کے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ سکیورٹی اداروں کے مطابق عمران خانوزیراعظم بننے کے بعد بنی گالہ میں رہائش اختیار نہیں کر سکتے۔
اور کہا کہ عمران خان وزارت عظمیٰ کا حلف اُٹھانے کے بعد منسٹر انکلیو میں رہ سکتے ہیں۔تاہم روٹ سمیت اور کئی وجوہات کی وجہ سے اس جگہ کے انتخاب کو بھی مسترد کر دیا گیا تھا۔اس کے بعد خبر سامنے آئی کہ عمران خان اسپیکر ہاؤس میں رہیں گے تاہم اس پر بھی کچھ سیاسی رہنماؤں کی طرف سے اعتراض کیا گیا اور کہا گیا ہ عمران خان اسپیکر ہاؤس میں رہائش اختیار نہیں کرسکتے، اسپیکر ہاؤسپارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے ،،،وزیراعظم کا اپنا گھروزیراعظم ہاؤس ہے، اسپیکر ہاؤس میں صرف اسپیکر قومی اسمبلی ہی رہائش اختیار کرسکتے ہیں۔اور اب عمران خان کی رہائش کے لیے پنجاب ہاؤس کو فیورٹ قرار دے دیا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں